0
Saturday 3 Dec 2016 08:03

موبائل فون کی سموں کی غیر قانونی فروخت روکنے کیلئے حساس اداروں کا مشترکہ مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کا فیصلہ

موبائل فون کی سموں کی غیر قانونی فروخت روکنے کیلئے حساس اداروں کا مشترکہ مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے موبائل کمپنیوں کی طرف سے غیر قانونی سموں کی فروخت روکنے کیلئے ضلعی سطح پر جوائنٹ مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ فیصل آباد پولیس کے مطابق ضلعی سطح پر قائم کئے جانے والے مانیٹرنگ سیل میں ایف آئی اے، سی ٹی ڈی، پنجاب پولیس، ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے وابستہ حکام کی تعیناتی عمل میں لائی جائے گی۔ پولیس ذرائع کے مطابق نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کی طرف سے چیف سیکرٹریز اور آئی جیز کو آگاہ کیا گیا ہے کہ تمام تر اقدامات کے باوجود سموں کی غیر قانونی طور پر فروخت کا سلسلہ رو کا نہیں جا سکا، جس سے کوئی بھی نا خوشگوار واقعہ پیش آ سکتا ہے۔ نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل کی طرف صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کو جاری کیے مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ سیالکوٹ، شور کوٹ سٹی، لنڈیانوالہ، ناروال سمیت متعدد علاقوں میں کارروائیوں کے دوران سینکڑوں غیر قانونی طور استعمال ہونے والی سمیں برآمد ہوئی ہیں، جبکہ ملزمان کے خلاف مقدمات زیر سماعت ہیں، لیکن مزید اقدامات عمل میں لانے کی ضرورت ہے، لہٰذا ہنگامی بنیادوں پر جوائنٹ مانیٹرنگ سیل کا قیام عمل میں لاتے ہوئے اس سیل میں تعینات ہونے والے افسران و ملازمین کی تمام تر تفصیلات بھجوائی جائیں۔

وفاقی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں پنجاب کی صوبائی حکومت نے موبائل فون سموں کی غیر قانونی فروخت کیخلاف کریک ڈان شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سرگودھا پولیس کے کریک ڈان کے دوران معلوم ہوا ہے سموں کو چلانے کے لئے ذاتی ڈیٹا الیکشن کمشن ووٹر فہرستوں سے اٹھایا گیا ہے۔ پولیس چھاپوں کے دوران معلومات کی روشنی میں وزیراعلی پنجاب کو اس بات سے آگاہ کر دیا گیا ہے کہ غیر قانونی سموں کو دہشتگرد اور مجرم بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ نے سپیشل برانچ کے انسپکٹر جنرل اور محکمہ انسداد دہشت گردی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حکام کو کہا ہے کہ سموں کی غیر قانونی فروخت کو چیک کرنے کے لئے اقدامات کریں۔
خبر کا کوڈ : 588251
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش