0
Wednesday 7 Dec 2016 14:23

سندھ، مشیروں اور معاونین خصوصی سے وزیر کا درجہ واپس لینے کی تیاریاں

سندھ، مشیروں اور معاونین خصوصی سے وزیر کا درجہ واپس لینے کی تیاریاں
اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ وزیراعلیٰ سندھ کے مشیروں اور معاونین خصوصی کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر جلد ہی تمام مشیروں اور معاونین خصوصی سے صوبائی وزیر کا درجہ واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری کر دے گی، تاہم موجودہ مشیروں اور معاونین خصوصی کی اکثریت غیر سرکاری طور پر اپنے موجودہ محکموں یا وزارتوں کا انتظام چلاتی رہے گی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے اس سلسلے میں چند روز قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو ایک سمری ارسال کی ہے، جس میں سندھ ہائی کورٹ کے حکم کی روشنی میں وزیراعلیٰ کے تمام مشیروں اور معاونین خصوصی سے وزارتی درجہ اور محکموں کے قلمدان واپس لینے کی سفارش کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی منظوری سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے تحت وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اور معاونین خصوصی کو سرکاری طور پر وزیر کا درجہ حاصل نہیں ہوگا اور وہ وزیر کی حیثیت میں کابینہ کے اجلاسوں میں بھی شرکت نہیں کرسکیں گے اور نہ ہی اپنے متعلقہ محکموں کی فائلوں پر دستخط کریں گے یا سرکاری طور پر احکام جاری کریں گے، لیکن غیر سرکاری طور پر وہ بدستور اپنے متعلقہ محکموں کا انتظام چلاتے رہیں گے۔ حکومت سندھ اس بات پر بھی غور کر رہی ہے کہ کاغذی کارروائی کے طور پر مذکورہ مشیروں اور معاونین خصوصی کے قلمدان موجودہ وزرا کے حوالے کر دیئے جائیں یا وزیراعلیٰ سندھ کے پاس ہی رہنے دیئے جائیں۔ اس سلسلے میں بھی جلد ہی کوئی فیصلہ کر لیا جائے گا، تاہم دونوں صورتوں میں غیر سرکاری طور پر تمام مشیر اور معاونین خصوصی اپنے اپنے محکموں کا انتظام چلاتے رہیں گے، متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز کو زبانی احکام جاری کئے جا چکے ہیں۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کے چار مشیر اور 17 معاونین خصوصی ہیں۔ مشیروں میں مرتضیٰ وہاب مشیر قانون، مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو ،مشیر برائے لیبر سینیٹر سعید غنی، مشیر برائے مائیز اینڈ منرل اصغر جونیجو شامل ہیں، جبکہ سترہ معاونین خصوصی میں عبدالقیوم سومرو (مذہبی امور، زکوۃ و عشر)، غلام مرتضی بلوچ (کچی آبادی)، کھٹومل جیون (اقلیتی امور)، ارم خالد (وومین ڈویلپمنٹ)، غلام شاہ جیلانی (اوقاف)، سکندر علی شورو (انفارمیشن ٹیکنالوجی)، ریحانہ لغاری (ہیومن رائٹس)، عابد بھیو (یوتھ افیئر)، تیمور تالپور (بین الصوبائی معاملات)، بابر آفندی (آبپاشی)، ذوالفقار علی بیہن (اسپیشل ایجوکیشن )، شاہد تھیم (سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن)، نادر خواجہ وزیراعلیٰ انسپیکشن ٹیم سمیت عمر رحمٰن ملک، اینتھونی نوید، قاسم نوید اور برہان خان چانڈیو شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 589443
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش