0
Friday 14 Jul 2017 16:23

کوئٹہ، رواں سال ڈی پی او، ایس پی اور ڈی ایس پی سمیت 15 پولیس اہلکار ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے

کوئٹہ، رواں سال ڈی پی او، ایس پی اور ڈی ایس پی سمیت 15 پولیس اہلکار ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنے
اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ اور دیگر علاقوں میں رواں سال ڈی پی او، ایس پی اور ڈی ایس پی سمیت 15 پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ گذشتہ چار روز کے دوران یہ دوسرا واقعہ ہے، جس میں بلوچستان کی پولیس کے افسران کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل 10 جولائی کو چمن کے علاقے بوغرہ روڈ پر ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد خان مہمند پر ایک خودکش حملہ کیا گیا۔ جس میں ڈی پی او ساجد خان مہمند شہید ہوگئے جبکہ تین پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد زخمی ہوگئے۔ رواں سال کے دوران کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں اب تک ڈی پی او قلعہ عبداللہ ساجد خان مہمند، ڈی ایس پی عمر رحمان اور ایس پی مبارک علی شاہ سمیت 15 پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس اہلکاروں پر مجموعی طور پر 8 حملے ہوچکے ہیں۔ 30 مئی کو جیل روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ڈی ایس پی عمر رحمان شہید ہوگئے۔ 11 جون کو سریاب روڈ کے علاقے چکی شاہوانی میں تین پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔ 23 جون کو کوئٹہ میں آئی جی آفس کے دفتر کے قریب خودکش دھماکے میں پولیس اہلکاروں سمیت 13 افراد شہید ہوچکے تھے۔ اس کے علاوہ 12 مئی کو مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے کے قریب خودکش دھماکے میں 25 افراد شہید ہوچکے تھے۔ 13 مئی کو گوادر میں فائرنگ کے نتیجے میں 10 مزدور شہید ہوگئے تھے، جن کا تعلق صوبہ سندھ کے مختلف علاقوں سے تھا۔
خبر کا کوڈ : 653274
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش