0
Thursday 10 Aug 2017 14:53

سعودی عرب خطرناک ترین دور سے گزر رہا ہے، روسی اخبار

سعودی عرب خطرناک ترین دور سے گزر رہا ہے، روسی اخبار
اسلام ٹائمز۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق روس کے معروف آنلائن روزنامے "پراواڈا" (Pravada) نے سعودی عرب کے سیاسی حالات کا جائزہ لیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یہ ملک اس وقت اپنی تاریخ کے خطرناک ترین دور سے گزر رہا ہے۔ اخبار لکھتا ہے کہ سعودی عرب کے حالات اس قدر انتشار کا شکار ہیں کہ اس بات کی پیشن گوئی کرنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے کہ مستقبل قریب میں اس کے سیاسی حالات کیا رخ اختیار کرنے والے ہیں۔ اخبار کے مطابق اس وقت سعودی سلطنتی خاندان میں طاقت کی شدید کشمکش جاری ہے اور سعودی سلطنتی شہزادوں کی اکثریت موجودہ ولیعہد محمد بن سلمان کے مخالف ہیں اور انہیں اقتدار سے علیحدہ کرنے کیلئے کوشاں نظر آتے ہیں۔

روزنامہ پراواڈا لکھتا ہے: "سعودی عرب میں حکمفرما سلطنتی خاندان کے اکثر شہزادے محمد بن سلمان سے چھٹکارا پانے کے خواہاں ہیں۔ اس امر کی بنیادی وجہ بھی یہ ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے بہت تیزی سے اقتدار کی سیڑھیاں طے کی ہیں اور انہوں نے اپنے والد کی مدد سے ملک کی معیشت اور مسلح افواج پر مکمل طور پر قبضہ کر رکھا ہے جبکہ ان کے حریف اسے قبول کرنے پر تیار نظر نہیں آتے۔ دوسری طرف یمن کی جنگ اور ملک کے مشرقی حصوں میں ناگوار سیکورٹی صورتحال سے بھی ملک کو درپیش خطرات کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔"

پراواڈا نیوز اس بارے میں مزید لکھتا ہے: "یمن کی جنگ محمد بن سلمان کو درپیش پہلا امتحان تھا جس میں وہ شکست سے دوچار ہوئے ہیں۔ دوسری طرف محمد بن سلمان ہی وہ شخص ہیں جن پر ملک کو یمن کے خلاف جنگ کی دلدل میں پھنسانے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے کیونکہ یمن کے خلاف جنگ کا فیصلہ انہوں نے اس وقت کیا تھا جب وہ ملک کے وزیر دفاع کا قلمدان سنبھالے ہوئے تھے۔ یمن کی جنگ حد سے زیادہ طولانی ہو چکی ہے اور اس کے باوجود اب تک اس میں سعودی عرب کو کوئی خاطرخواہ کامیابی بھی حاصل نہیں ہو سکی۔ اسی طرح سعودی عرب کی مسلح افواج بھی مکمل طور پر اس جنگ کی حامی نہیں کیونکہ اس جنگ نے ملک پر بھاری اخراجات تحمیل کر دیئے ہیں۔ ان اخراجات کی تازہ ترین مثال امریکہ سے اربوں ڈالر کا اسلحہ اور فوجی سازوسامان خریدنا ہے۔"

روسی اخبار پراواڈا اپنی رپورٹ میں لکھتا ہے: "سعودی جوانوں کی اکثریت کے دل و دماغ پر وہابیت چھائی ہوئی ہے لہذا سعودی ولیعہد کی جانب سے مستقبل قریب میں مکمل امن کا احساس بہت مشکل امر ہے۔" سعودی عرب کے مشرقی حصوں میں جاری مسائل کے بارے میں روسی اخبار لکھتا ہے: "یہ خطہ شدید سیکورٹی مسائل کا شکار ہے اور آل سعود رژیم کے مستقبل کیلئے خطرہ تصور کیا جاتا ہے جس سے سعودی حکومت چشم پوشی اختیار نہیں کر سکتی۔ اس خطے کے رہائشی افراد میں یہ احساس پایا جاتا ہے کہ وہ آل سعود رژیم کے ظلم و ستم کا نشانہ قرار پائے ہیں۔ اس خطے میں موجود شدید تناو کو کم کرنے کیلئے سعودی حکومت کے پاس انتہائی محدود مواقع موجود ہیں۔ لہذا پیشن گوئی کی جا رہی ہے کہ مستقبل میں سعودی عرب اور ایران اور قطر میں ٹکراو کی شدت میں اضافہ ہو گا۔ سعودی حکومت ان خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہو رہی ہے اور اس ضمن میں اس کی کوشش ہے کہ وہ اپنے سیکورٹی اداروں کی ازسر نو تعمیر کرے اور حریف قبیلوں کے اثرورسوخ کو کم کرے لیکن اب تک اس بارے میں اسے زیادہ کامیابیاں حاصل نہیں ہو سکیں۔"

پراواڈا اپنی رپورٹ کے آخر میں لکھتا ہے: "سعودی عرب ایک بحرانی صورتحال سے گزر رہا ہے جو اس کی جدید تاریخ میں خطرناک ترین دور قرار دیا جا سکتا ہے۔ موجودہ شواہد اور علامات کی روشنی میں اس بات کی پیشن گوئی کرنا انتہائی مشکل ہے کہ مستقبل میں اس ملک کی سیاسی صورتحال کیا رخ اختیار کرے گی؟"
خبر کا کوڈ : 660072
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش