اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے وزیراعلٰی ہاؤس پشاور میں تقریباً 2 کروڑ روپے کی لاگت سے سوئمنگ پول قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر مخالفین سمیت عام شہریوں کی جانب سے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی جانب سے اخبار میں شائع کئے گئے ٹینڈر کے مطابق سوئمنگ پول پر 1 کروڑ 85 لاکھ روپے کی لاگت آئے گی۔ ٹینڈر کی اشاعت کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر گرما گرم بحث شروع ہو گئی ہے جس میں صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ عمران خان نے وزیراعلٰی ہاؤس پشاور کو لائبریری اور پارک میں تبدیل کرنے کا وعدہ کیا تھا جو کہ پورا نہ ہو سکا، وزیراعلیٰ ہاؤس میں سوئمنگ پول کی تعمیر پر 2 کروڑ روپے خرچ کرنا غلطی ہو گی، تاہم اس رقم کو سڑکوں، سکول اور ہسپتالوں میں خرچ کیا جائے تاکہ عوام کا فائدہ ہو سکے۔ ٹینڈر کے مطابق وزیراعلٰی ہاؤس میں واچ ٹاور، سکیورٹی وال، ہیئر ڈریسر شاپ اور دھوبی گاٹ بھی بنایا جایا جائے گا، جس پر مجموعی طور پر 2 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زیادہ لاگت آئے گی۔