0
Sunday 24 Sep 2017 18:18

طورخم کے علاقے میں لیویز کو پولیس اور انتظامیہ کو عدالتی اختیارات تفویض

طورخم کے علاقے میں لیویز کو پولیس اور انتظامیہ کو عدالتی اختیارات تفویض
اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے خیبر ایجنسی کے علاقے طورخم کے لئے تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے ایکٹ میں ترمیم کرکے لیویز کو پولیس جبکہ انتظامیہ کو عدالتی اختیارات تفویض کردیئے ہیں۔ اس سلسلے میں وزارت سیفران کی جانب سے جاری کئے گئے ایس آر او کے مطابق یہ تبدیلی طورخم گیٹ، باچا مینہ، شمشاد غر اور بارڈر کے قریب واقع دیگر علاقوں کیلئے خصوصی طورپر کی گئی ہے۔ اس ترمیم کے تحت لیویز فورس کو پولیس، نائب تحصیلدار طورخم کو سب انسپکٹر ایف آئی اے، اے پی اے لنڈی کوتل کو مجسٹریٹ اور پولیٹیکل ایجنٹ کو سیشن جج کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔ ایس آر او کے مطابق اس تبدیلی کے احکامات صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 247 کے تحت جاری کئے ہیں۔ قانون میں تبدیلی کے بعد طورخم تحصیل دفتر کو ایف آئی ا ے کے دفتر میں بدل دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے ایکٹ میں ترمیم کے بعد ایک بحث چھڑ گئی ہے کہ فاٹا اصلاحات کے حوالے سے پہلا قدم اٹھا یا گیا ہے اور بہت جلد طورخم کی طرح پورے فاٹا میں لیویز کو پولیس کے اختیارات دیئے جائیں گے۔ مگر دوسری جانب بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اصلاحات کا حصہ نہیں اور صرف افغانستان سے منی لانڈرنگ، سمگلنگ اور غیرقانونی آمد و رفت کے تدارک کیلئے لیویز کو پویس کے اختیارات دیئے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 671621
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش