0
Saturday 20 Jan 2018 10:36
سید مقاومت

داعش کو بنانے والا امریکہ ہے، سید حسن نصر اللہ

داعش اب دوبارہ کبھی پلٹ کر نہیں آئے گی
داعش کو بنانے والا امریکہ ہے، سید حسن نصر اللہ
اسلام ٹائمز۔ حجت الاسلام و المسلمین سید حسن نصر اللہ نے شہدائے قنیطرہ اور حاج فائز محمود مغنیہ کی یاد میں منعقد کئے گئے اجتماع سے تقریر کی۔ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ شہید عماد مغنیہ حقیقی معنی میں ایک بزرگ شخصیت تھی۔ انہوں نے خود کو مقاومت کیلئے وقف کر دیا تھا۔ شہید نے حتی اپنی شہادت کے بعد بھی یہ وصیت کی کہ ان کو اپنے آبائی گاوں میں دفن کیا جائے۔ قائد مقاومت کا کہنا تھا کہ جب کبھی بھی ہم امریکہ کی شکست اور مد مقابل چیلنجز میں کامیابی کی بات کرنا چاہیں تو ہمارے لئے ضروری ہے کہ اپنے شہداء، مجروحین اور مجاہدین کو یاد رکھیں۔ اگر شہداء نہ ہوتے تو آج ہم امن و امان سے زندگی نہ گزار رہے ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرحوم حاج فائز مغنیہ کا پورا خاندان شہید پرور ہے اور شہداء کی بدولت آج خطے میں اسلامی مزاحمت کا سربلند اور امریکہ و اس کے اتحادیوں کے منصوبے ناکام ہوگئے ہیں۔


سید حسن نصر اللہ نے امریکہ کی طرف سے حزب اللہ کے خلاف بے بنیاد ، گھٹیا اور جھوٹے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کے منصوبوں میں منشیات کا کار بار شامل نہیں، حزب اللہ ایک پاک و پاکیزہ اور مذہبی تنظیم ہے جس کے ایجنڈے الہی منصوبے شامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ منشیات میں امریکہ ، اس کے اتحادی اور ان کے زير نظر دہشت گرد گروہ ملوث ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تجارت ایک مباح چیز ہے لیکن حزب اللہ اس مباح اور جائز امر میں بھی شریک نہیں ہے۔ امریکہ کا ہدف صرف حزب اللہ کو بدنام کرنا ہے۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر 13 جگہوں پر تنازعہ جاری ہے اسرائيل لبنان کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنا چاہتا ہے جبکہ لبنانی حکومت اور فوج نے اسرائیل کے اس اقدام کو اشتعال انگیز قراردیا ہے اور اسرائیل کے ہر اقدام کا بھر پور جواب دینے کا اعلان کیا ہے لبنانی حکومت نے اپنے اعتراض کو یونیفل کو منتقل کیا ہے جبکہ یونیفل نے لبنان کے اعتراض کو اسرائیلی حکام تک پہنچا دیا ہے۔ لبنانی فوج نے اسرائیل کی ہر جارحیت کا جواب دینے کا اعلان کیا ہے اور حزب اللہ بھی لبنانی سرزمین کے تحفظ کے لئے لبنانی حکومت اور فوج کے ساتھ ہے اور لبنان کی مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر کسی قسم کی تبدیلی ایجاد کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔


حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ امریکہ خطے میں دہشت گردوں کی بھر پور حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور وہ دہشت گردوں کو بہانہ بنا کر عراق اور شام میں باقی رہنا چاہتا ہے کیونکہ اگر خطے سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوجائے تو پھر امریکہ کا اس خطے میں رہنے کا جواز ختم ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ اور اسرائیل کی طرف سےاختلافات ایجاد کرنے کے شوم منصوبوں کے بارے میں ہوشیار اور باخبر رہنا چاہیے۔ سید حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ لبنان اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہ لانے کے فیصلے کا پابند ہے اور اس ملک کے عوام غاصبوں کے ساتھ تعلقات کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے اسرائیل کی جانب سے لبنان کے ساتھ ملنے والی سرحدوں پر دیوار کی تعمیر کے اسرائیلی اعلان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیل نام کے کسی ملک کو تسلیم نہیں کرتے۔ حکومت لبنان نے پہلے ہی اسرائیل کی جانب سے کسی بھی اقدام کو مسترد کردیا ہے جبکہ لبنانی فوج نے بھی خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہر قسم کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ سید حسن نصراللہ نے اسرائیل کو خبردارکرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی خام خیال میں نہ رہے اور لبنان کی فوج کے انتباہ کو ہلکا نہ سمجھے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ بھی پوری قوت کے ساتھ لبنانی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور اسرائیل کو متنازعہ سرحدی علاقوں میں دیوار کی تعمیر کی ہرگز اجازت نہیں دے گی۔ انہوں نے داعش کا راستہ روکنے کے بہانے عراق اور شام میں امریکی فوج کو باقی رکھنے کے بارے میں امریکی حکام کے حالیہ موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکا کی منافقت اور دوغلہ پن ہے۔ سید حسن نصراللہ نے داعش کے خلاف جنگ کے بہانے عراق میں فوجی اڈہ قائم کرنے کے امریکی حکام کے بیانات کی عراقی حکومت کی جانب سے صریحی مخالفت کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے خود ہی داعش کو جنم دیا ہے تاکہ وہ علاقے اور خاص طور پر عراق میں دوبارہ واپس آسکے۔ حالانکہ عراقی اور شامی افواج اس کی اجازت نہیں دیں گی۔

خبر کا کوڈ : 698277
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش