0
Thursday 5 May 2011 13:17

کچھ لوگوں نے ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی پھیلا کر کراچی کے نام پر دھبہ لگا دیا ہے، پروفیسر غفور احمد

کچھ لوگوں نے ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی پھیلا کر کراچی کے نام پر دھبہ لگا دیا ہے، پروفیسر غفور احمد
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر پروفیسر غفور احمد نے کہا ہے کہ کراچی کو دہشتگردوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ اجا سکتا، جماعت اسلامی امن کے قیام کیلئے 12 مئی کو قومی کانفرنس منعقد کرے گی جو سنگ میل ثابت ہو گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمدحسین محنتی نے بھی خطاب کیا، اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری نسیم صدیقی اور سیکریٹری اطلاعات سرفراز احمد بھی موجود تھے۔ پروفیسرغفور احمد نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہی نہیں بلکہ یہ وفاق کو 70 فیصد ریونیو ادا کرتا ہے اور پوری دنیا میں یہ پاکستان کی پہچان ہے۔ کراچی میں وہ لوگ بستے ہیں جو اعلی تعلیم یافتہ، بااخلاق اور امن کے خواہاں ہیں، مگر کچھ لوگوں نے ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی پھیلا کر اس کے نام پر دھبہ لگا دیا ہے، کراچی کو پھر سے علم و عمل اور اخلاق کا نمونہ بنانے کیلئے جماعت اسلامی نے قومی کانفرنس طلب کی ہے، اس کانفرنس میں تمام مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنما شرکت کریں گے۔
محمد حسین محنتی نے کہا کہ کراچی میں دہشتگردی کے ذریعے اسے مفلوج کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،گزشتہ 23 سال سے شہر دہشتگردوں کے ہاتھوں یرغمال ہے، سول اور فوجی حکمرانوں نے اپنے اقتدار کو سہارا دینے کیلئے شہر پر مسلط دہشتگردوں کو اقتدار میں شامل کرکے ان عناصر کو مزید مضبوط اور توانا کیا ہے اور اب یہ عناصر ایک عفریت کا روپ دھا چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں یکم مئی کو مزدوروں کے عالمی دن پر یوم سوگ منا کر درجنوں گاڑیاں جلائی گئیں اور بے گناہ شہریوں کے خون سے ہولی کھیلی گئی 2 مئی کو فاروق بیگ کے قتل پر پورے شہر کو جام کر دیا گیا ہے اور 50 سے زائد گاڑیاں نذرآتش اور 6 افراد کو قتل کر دیا گیا، 3 مئی کو خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر کے کاروباری سرگرمیاں بند کروائی گئیں جب کہ 30 اپریل کو قوم پرستوں کی ہڑتال کی وجہ سے شہر پہلے ہی متاثر تھا۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ آج کراچی ایک بار پھر جل رہا ہے، کراچی کی اس صورتحال پر ہر محب وطن شخص مضطرب، پریشان اور دل گرفتہ ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جب تک سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر دہشتگردوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی نہیں کی جاتی شہر میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں قانون کی بالادستی قائم کئے اور دہشتگردوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کئے بغیر امن قائم نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر شہر میں امن کے قیام کیلئے دھرنا دینا پڑا تو ہم یہ بھی کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 69978
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش