0
Friday 6 May 2011 10:37

پاکستان کے بعض حکام کو اسامہ کے بارے میں علم تھا، ملاعمر اور حقانی نیٹ ورک کو بھی تحفظ فراہم کر رہے ہیں، کارل لیون کا الزام

پاکستان کے بعض حکام کو اسامہ کے بارے میں علم تھا، ملاعمر اور حقانی نیٹ ورک کو بھی تحفظ فراہم کر رہے ہیں، کارل لیون کا الزام
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین کارل لیون نے کہا ہے کہ پاکستان کے کچھ سینئر حکام کو اسامہ کی موجودگی کے بارے میں علم تھا اور اسامہ کی پاکستان میں موجودگی پر ابتدائی تفتیش بھی شروع کر دی گئی ہے۔ امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کارل لیون نے کہا کہ انہیں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان کے کچھ سنیئر حکام کو طالبان رہنما ملا عمر سمیت دیگر دہشت گردوں کا علم نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ بات ثابت تو نہیں کرسکتے مگر اس بات پر یقین نہیں کر سکتے کہ پاکستان کی انٹیلی جنس، پولیس اور مقامی افسران کو اسامہ کی موجودگی کا پتہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ امریکا جاننا چاہتا ہے کہ پاکستانی حکام کو آئی ایس آئی نے اس جگہ پر مشتبہ سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا تھا یا نہیں۔ 
کارل لیون نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کے سینئر حکام ملا عمر اور حقانی نیٹ ورک کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ افراد سرحد پار کر کے امریکی، افغان اور اس کے اتحادیوں کو قتل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد شمالی وزیرستان میں موجود ہیں اور پاکستان کو کوئٹہ شوریٰ کے بارے میں علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان افراد کی پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔ کارل لیون کا کہنا تھا کہ پاکستان نے انہیں بتایا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے دہشت گرد کہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے پاکستانی حکام سے بات چیت بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی آرمڈ سروسز کمیٹی نے اسامہ کی پاکستان میں موجودگی پر ابتدائی تفتیش شروع کر دی ہے، جس کے نتائج کے بعد ہی فیصلہ کیا جائے گا کہ معاملے کی مزید تفتیش کے لیے عوامی سماعت کی جائے یا نہیں۔

خبر کا کوڈ : 70113
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش