0
Wednesday 9 May 2018 14:50

شہر کی آبادی کم دکھانے سے کوئی پالیسی نہیں بن سکتی، میئر کراچی

شہر کی آبادی کم دکھانے سے کوئی پالیسی نہیں بن سکتی، میئر کراچی
اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہر کی آبادی تین کروڑ کے بجائے ایک ڈیڑھ کروڑ دکھانے سے کوئی پالیسی نہیں بن سکتی، سی پیک منصوبے کے لئے بھی رہائشی یونٹس اور آبادی کی درست معلومات درکار ہوں گی، این ایف سی ایوارڈ کے مطابق فنڈز ملتے رہے تو کراچی میں صحت کا شعبہ بہتر ہوجائے گا۔ اپنے دفتر میں عالمی نرسنگ ڈے کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے 13 بڑے اسپتالوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے علیحدہ فنڈز کی ضرورت ہے، سندھ حکومت فنڈز جاری کرے تو کے ایم سی کی کارکردگی بہتر ہوگی اور اس کا کریڈٹ صوبائی حکومت کو ملے گا، سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے ڈی سینٹرلائزیشن ضروری ہے، اسپتالوں کی حالت ٹھیک کرنے کے لئے مخیر حضرات سے بھی اپیل کی ہے، بحریہ ٹاؤن سمیت دیگر لوگ مدد کر رہے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کی تاریخ میں پہلی بار نرسنگ کے شعبے سے وابستہ عملے کی حوصلہ افزائی کے لئے میٹروپولیٹن نرسنگ ایوارڈز دینے کی تقریب 11 مئی کو ہوگی۔

میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی کے اسپتال ہمیں تباہ حال ملے تھے جنہیں ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 1069 افراد کے لئے صرف ایک نرس دستیاب ہونا سنگین مسئلہ ہے، بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی کے لئے نرسوں کی تعداد بڑھانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم سی اپنی تاریخ میں پہلی مرتبہ ورلڈ نرسنگ ڈے منا رہی ہے۔ اس موقع پر میونسپل کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، چیئرمین اراضیات کمیٹی سید ارشد حسن، چیئرپرسن معالجات کمیٹی ناہید فاطمہ، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر بیربل، کے ایم سی افسران و دیگر بھی موجود تھے۔
 
خبر کا کوڈ : 723381
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش