0
Friday 18 May 2018 19:29

شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کیخلاف جاری دھرنا کامیاب مذاکرات کے بعد ختم

شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کیخلاف جاری دھرنا کامیاب مذاکرات کے بعد ختم
اسلام ٹائمز۔ شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف 5 دنوں سے جاری احتجاجی دھرنے کو کامیاب مذاکرات کے بعد ختم کر دیا گیا ہے۔ شمالی وزیرستان میر علی میں علاقے کے نوجوان پچھلے 5 دنوں سے یوتھ آف وزیرستان کے زیراہتمام ایجنسی میں بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاجی دھرنا دے رہے تھے،انکا یہ مطالبہ تھا کہ جب تک انکو تحریری شکل میں ٹارگٹ کلنگ کے تدارک کے سلسلے میں ضمانت نہیں دی جاتی، تب تک انکا دھرنا جاری رہے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق احتجاج میں بیھٹے نوجوانوں اور پولیٹیکل انتظامیہ کی جانب سے تشکیل دیئے گئے جرگے کے مابین آج ایک معاہدہ لکھا گیا، جس پر دونوں فریقین کے دستخط موجود ہیں۔ معاہدے کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کے تدارک کے لئے پولیٹیکل انتظامیہ اور فوج، ایجنسی کے ہر گاؤں میں مشترکہ طور پر گشت کریگی۔ معاہدے میں لکھا گیا ہے کہ رمضان کے مہینے میں تراویح، سحر و افطار کے اوقات میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

شمالی وزیرستان کے نوجوانوں کو اعتماد دلایا گیا کہ آئندہ قبائلی جرگوں میں نوجوانوں کی نمائندگی لازمی ہوگی۔ معلومات کے مطابق معاہدے میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ جنگ کے دوران جو گھر اور آبادیاں تباہ ہوئی تھیں ان کی بحالی اور آبادکاری کے لئے سروے سمیت عملی اقدامات اٹھائے جائیں گے، اس ضمن میں کمانڈنگ آفیسر نے انکو یقین دلایا ہے کہ متاثرین کو معاوضے کی رقم جلد ادا کی جائیگی۔ واضح رہے کہ شمالی وزیرستان ایجنسی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے اور پچھلے ایک ماہ کے دوران پانچ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ گذشتہ دنوں میر علی میں سابق ایم این اے مولانا دیندار کے بیٹے موسٰی کلیم کو ان کے حجرے میں قتل کیا گیا، اور زیرکی میں بھی مولانا عبد القیوم کے بیٹے کو بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ سے قتل کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 725577
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش