0
Friday 20 May 2011 13:32

ڈر ہے اوباما پاکستان کو دوسرا افغانستان نہ بنا دے،امریکا نے پاکستان میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا کر دی،خودمختاری کا احترام کیا جائے،رون پا

ڈر ہے اوباما پاکستان کو دوسرا افغانستان نہ بنا دے،امریکا نے پاکستان میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا کر دی،خودمختاری کا احترام کیا جائے،رون پا
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدارتی امیدوار رون پال نے کہا ہے اوباما پاکستان کو دوست کہتے ہیں اور بمباری بھی کرتے ہیں۔ ڈر ہے پاکستان کو دوسرا افغانستان نہ بنا دیا جائے۔ امریکی ٹی وی ایم ایس این بی سی کو انٹرویو میں رون پال نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کے ساتھ تعاون کیا، ایبٹ آپریشن کے ذریعے امریکا نے پاکستانی خودمختاری کو نقصان پہنچایا، جس کی وجہ سے پاکستانی عوام اپنی ہی حکومت کیخلاف ہو گئے۔ رون پال نے کہا کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت پر روز میڈیا میں مختلف معلومات آ رہی ہیں۔ جس سے آپریشن کے بارے میں سمجھنا کافی مشکل ہو گیا ہے۔ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ امریکی حکومت کیا کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا امریکا نے ایک کھرب ڈالر ایسی جنگ پر خرچ کر ڈالے جس کا اسامہ بن لادن سے کوئی مطلب نہیں تھا۔ ان میں پانچ ہزار امریکی فوجی مارے گئے۔ انھوں نے کہا امریکی حکومت معاشی پالیسی کی طرح خارجہ پالیسی پر بھی نظرثانی کرے۔ 
رکن امریکی ایوان نمائندگان رون پال نے تنبیہ کی ہے کہ امریکی پالیسیوں سے پاکستان میں خانہ جنگی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور مجھے لگتا ہے امریکا بالا آخر پاکستان پر قبضہ کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وہاں پر بم برسائے، معصوم شہریوں کو قتل کیا، ایک طرف ان کو لاکھوں ڈالرز دے رہے ہیں اور دوسری طرف سے ایسے اقدام کرتے ہیں کہ وہاں پر عوام حکومت کے خلاف ہو جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات ناممکن صورتحال تک خراب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی ملک ہے جس کے ساتھ مل کر ہم نے بہت کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر جارج بش نے بھی ان کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ان کے ساتھ مل کر بہت سے برے لوگ گرفتار کئے، ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملہ کرنے والے افراد بھی ان کی مدد سے پکڑے اور اب ہم کہہ رہے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ مزید کام نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ہم نے ان کی سیکورٹی کی خلاف ورزی کی اور پاکستان کے عوام حکومت کے خلاف ہو چکے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کی حکومت امریکی حکومت کی کٹھ پتلی ہے۔ یہ صورتحال مکمل طور پر گمبھیر ہے اور مجھے خطرہ ہے کہ امریکا پاکستان پر قبضہ کرنے کے لیے وہاں جائے اور غالباً یہ بہت بڑی ناکامی ہو گی۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی امریکی رکن کانگریس رون پال نے کہا تھا کہ امریکا کو کسی ملک کی خودمختاری کی خلاف ورزی کا حق حاصل نہیں ہے، پاکستان کو اپنا اتحادی کہنے کے باوجود اس پر ڈرون حملے سحیح نہیں۔ ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد آپریشن میں اسامہ کو ہلاک نہیں کرنا چاہئے تھا بلکہ خالد شیخ کی طرح گرفتار کر کے امریکا لایا جاتا، امریکا نے دنیا میں اپنی اجارہ داری قائم کرنے کے لئے اپنے آپ کو دیوالیہ کر لیا ہے۔ قومی سلامتی کے مفاد کا یہ مطلب نہیں کہ کسی ملک میں کھلم کھلا مداخلت کی جائے، امریکا پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے تمام ممالک کو اپنے مسائل خود حل کرنے کا موقع دینا چاہئے اور امریکا اس میں مداخلت نہ کرے۔
خبر کا کوڈ : 73163
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش