0
Friday 20 May 2011 09:53

پاکستان میں اسامہ کی موجودگی کا کسی کو تو علم تھا، امریکہ پاکستان سے مزید نتائج چاہتا ہے، ہلیری کلنٹن

پاکستان میں اسامہ کی موجودگی کا کسی کو تو علم تھا، امریکہ پاکستان سے مزید نتائج چاہتا ہے، ہلیری کلنٹن
واشنگٹن:اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ یہ ثابت نہیں ہوا کہ اسامہ بن لادن کی ایبٹ آباد میں موجودگی کا پاکستان کی اعلٰی قیادت کو علم تھا، تاہم پاکستان میں کسی کو تو اسامہ کے بارے میں پتا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پہلے دورے کے دوران کہا تھا کہ یہ یقین کرنا ناممکن ہے کہ اسامہ کے بارے پاکستان میں کوئی نہ جانتا ہو، انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن ہمارا پہلا ہدف تھا اور ہم نے پہلے کہہ دیا تھا کہ امریکا پر حملہ کرنے والوں کا تعاقب کیا جائے گا، ہلیری کلنٹن کا کہنا تھا کہ صدر بارک اوباما نے جراتمندانہ فیصلہ کیا اور ہم بہت خوش ہیں کہ ایبٹ آباد میں کامیاب آپریشن کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے پاکستان کو شدت پسندوں سے نمٹنے میں مدد کی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر متعدد اہم اسٹریٹیجک مفادات پر امریکا کو پاکستان کا مکمل تعاون حاصل ہے۔ امریکی نیوز چینل سی بی ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حمایت کی ہے، تاہم امریکا پاکستان سے مزید نتائج چاہتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اپنے مذاکرات میں اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ اس حوالے سے مزید کیا کیا جاسکتا ہے۔ اسامہ کی ہلاکت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ہلیری کلنٹن نے کہا کہ صدر اوباما نے دلیرانہ فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ کو یقین ہے کہ اعلٰی پاکستانی حکام کو اسامہ کی موجودگی کا علم نہیں تھا تاہم ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کسی نہ کسی سطح پر کسی کو اس کے بارے میں علم تھا۔ پاکستان کا دورہ کرنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کا فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان جاری مذاکرات کے بعد ہو گا۔ اس سلسلے میں امریکی خصوصی ایلچی پاکستانی حکام سے بعض اہم امور پر گفتگو کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 73142
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش