0
Wednesday 25 Jul 2018 13:50

دیر کی تاریخ میں پہلی بار خواتین ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ سٹیشنز آرہی ہیں

دیر کی تاریخ میں پہلی بار خواتین ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ سٹیشنز آرہی ہیں
اسلام ٹائمز۔ لوئر دیر اور اپر دیر میں 40 سال بعد خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی گئی ہے اور خواتین ووٹرز پولنگ سٹیشنز پر ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے گھروں سے نکل کر آ رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ عام انتخابات کے دن خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی اور اس سلسلے میں خواتین پر کوئی قدو غن نہیں ہوگی۔ واضح رہے کہ پچھلے کئی انتخابات میں لوئر دیر میں خواتین کو ووٹ ڈالنے کے بنیادی حق سے محروم رکھا گیا تھا۔ مقامی لوگوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ اس بار علاقے کی خواتین پولنگ عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینگی۔ لوئر دیر میں قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 5 نشستوں پر 65 اُمیدوار میدان میں ہیں اور 6 لاکھ 81 ہزار 833 ووٹرز حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ مردووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 37 ہزار 54 جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 78ہزار 38 ہے۔ ضلع بھر میں 549 پولنگ اسٹیشن قائم گئے ہیں، خواتین کیلئے 115، مردوں کیلئے 123، جبکہ مشترکہ 311 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں، خواتین کیلئے 641 الگ جبکہ مردوں کیلئے 1092 الگ الگ بوتھس قائم کے گئے ہیں۔

حلقہ این اے 6 دیر لوئر میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 51 ہزار 245 ہے۔ حلقے میں مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 56 ہزار 29 ہے، جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 45 ہزار 576 ہے۔ خواتین کیلئے الگ 76 پولنگ اسٹیشن، مردوں کیلئے 81 جبکہ مشترکہ 130 پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں۔ حلقہ این اے 7 دیر لوئر 2 میں مجموعی ووٹرز کی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 592 ہے۔ حلقے میں مرد ووٹرز کی تعداد ایک لاکھ 98 ہزار 85 ہے، جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 32 ہزار 507 ہے۔ خواتین کیلئے الگ 39 جبکہ مردوں کے 42 اور مشترکہ 181 پولنگ اسٹیشن قائم ہیں۔ اے این پی کے مرکزی ترجمان زاہد خان این اے 6 سے، امیرجماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق این اے 7، جبکہ پی پی پی کے مرکزی راہنما احمد حسن خان این اے 6 سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 740134
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش