0
Saturday 4 Aug 2018 17:36

حج مسلمانوں کے اتحاد و یگانگت کا مظہر ہے، آغا سید ہادی موسوی

حج مسلمانوں کے اتحاد و یگانگت کا مظہر ہے، آغا سید ہادی موسوی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے بانی آیت اللہ آغا سید یوسف الموسوی کے 36ویں سالگرد ارتحال کے سلسلے میں مقبوضہ کش میں انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام ایک پُروقار مجلس حسینی (ع) منعقد ہوئی۔ مجلس میں مقامی لوگوں کے علاوہ کشمیر کے مختلف علاقوں سے تشریف لائے عاشقان آل عباء کی خاصی تعداد نے شرکت کرکے قاٸد مرحوم کو اپنی عقیدت کا خرج پیش کیا۔ عزاداروں کے جم غفیر سے خطاب کرتے ہوٸے انجمن شرعی شیعیان کے صدر و آیت اللہ یوسف میموریل ٹرسٹ کے چیئرمین آغا سید محمد ہادی الموسوی الصفوی نے حج کی اہمیت اور فضیلت بیان کرتے ہوٸے کہا کہ حج ایک عظیم عبادت ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے اتحاد اور یگانگت کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج کے موقع پر مختلف ممالک سے مسلمان ایک مخصوص مقام پر بحکم خدا جمع ہوتے ہیں اور بلالحاظ مسلک و مشرب، رنگ و نسل ہم آہنگ ہوکر کئی شب و روز مسلمانوں کے اجتماع کی عظمت وجلالت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

آغا سید محمد ہادی موسوی نے کہا کہ ہر سال موسم حج میں خداوند متعال مسلمانوں کو ایسا سنہرا موقع فراہم کرتا ہے جہاں وہ ایک ساتھ ملکر عالم اسلام کو درپیش مساٸل سے نجات دلانے اور باہمی بقاء کے لٸے مشترکہ حکمت عملی مرتب کرسکتے ہیں اور حج کے وسیلے سے باہمی اختلافات دور کرنے کی بھی کوشش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے حج کو فقط ایک رسم کے طور ادا نہ کرکے اس کے فلسفہ اور اصل روح کو سمجھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سفر حج درحقیقت عاشقوں کا سفر ہے اور حج معشوق کی قربت حاصل کرنے کا ایک بہترین وسیلہ ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرنے کی سازشی کوششوں کی زبردست مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم نہیں کرسکتی۔

انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی عدلیہ کا استعمال کرکے کشمیر میں مسلم آبادی کے تناسب کو تبدیل کرکے یہاں دوسرا فلسطین بنانا چاہتی ہے۔ آغا سید ہادی نے کہا کہ کشمیر ایک تسلیم شدہ سیاسی اور انسانی مسئلہ ہے اور اس قسم کی سازشی حرکتوں سے کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہیت کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ 6 اگست کو سپریم کورٹ میں دفعہ 35 اے کے حوالے سے اگر کشمیری عوام کی مرضی کے خلاف فیصلہ صادر کیا گیا تو کشمیری قوم بلا امتیاز مذہب و مسلک اس کے خلاف سراپا احتجاج ہوکر سڑکوں کا رخ کرے گی اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عدلیہ یا فوجی کارروائیوں کے ذریعہ نہیں بلکہ فقط فریقین کے مابین مذاکراتی عمل کے ذریعہ حل ہوسکتا ہے ورنہ حالات مزید کشیدہ ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت ریاست جموں و کشمیر میں اسرائیلی طرز پر علیحدہ بستیاں قاٸم کرنا چاہتی ہے جو کہ عوام کیلٸے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے عمران خان کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوٸے ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ مزاکراتی عمل کو بحال کرکے مسٸلہ کشمیر کے دائمی حل کےحوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائیں تاکہ مزید انسانی جانیں ذاٸع نہ ہوں۔
خبر کا کوڈ : 742295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش