0
Friday 31 Aug 2018 19:59

طلبہ یونین پر لگائی گئی آمر مطلق کی پابندی کو ختم کیا جائے، طلبہ تنظیموں کا مطالبہ

طلبہ یونین پر لگائی گئی آمر مطلق کی پابندی کو ختم کیا جائے، طلبہ تنظیموں کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں طلبہ تنظیموں کا اجلاس آئی ایس او پاکستان کے زیرانتظام مرکزی دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام طلبہ تنظیموں کے سربراہان نے شرکت کی۔ طلبہ تنظیموں کے رہنماﺅں کا کہنا تھا پاکستان حکومت کے شدید احتجاج پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت منسوخ ہوئی لیکن مستقبل میں ایسے مقابلہ جات پر پابندی کیلئے اسلامی ممالک کو اقوام متحدہ اور او آئی سی کی مدد سے جامع حکمت عملی اپنانا ہوگی تاکہ اربوں مسلمانوں کے جذبات مجروح نہ ہوں۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ آمر کے دور میں لگنے والی طلبہ یونین پر پابندی کو فی الفور ختم کیا جائے، عمومی طور پر طلبہ یونین کی بحالی کے بارے یہ موقف اختیار کیا جاتا ہے کہ طلبہ تنظیمیں آنے سے تشدد بڑھ جائے گا، اگر ایسا خدشہ ہے تو حکومت کو چیکس لگانا چاہیے تاکہ اسلحے کا فروغ نہ ہو اور طلبہ یونین کو سیاسی جماعتیں اپنا آلہ کار نہ بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک انتظامی مسئلہ ہے جس کو حل کیا جا سکتا ہے، اس بنیاد پر اس سیاسی عمل کو روکنا کسی صورت میں دانش مندی نہیں، گزشتہ حکومت کے ادوار میں سینٹ میں منظوری کے باوجود طلبہ یونینز کے الیکشن نہیں کروائے گئے۔ شرکاء اجلاس کا کہنا تھا کہ ہمارا اولین مطالبہ یہ ہے کہ طلبہ یونین نہ صرف بحال کی جائے بلکہ اس کے الیکشن بھی کرائے جائیں۔ شرکاء اجلاس نے یمن کے بارے اقوام متحدہ کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا یہ رپورٹ دنیا پر سعودی اتحادی کے مظالم کو آشکار کر چکی ہے کہ کس طرح سے آل سعود اور ان کے اتحادی یمنی بچوں پر ظلم و بربریت کرتے ہیں، انسانی حقوق کی تنطیموں کو یمن میں مظالم کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اجلاس میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر سہیل چیمہ، چودھری ذوالحج انقلابی، غازی الدین بابر جمعیت طلباء اسلام، انجمن طلبہ اسلام کے طیب شیخ، پی ایس ایف سے علی حسن، اسلامی جمعیت طلبہ سے جواد احمد نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 747250
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش