0
Friday 27 May 2011 12:43

پاکستانی ایٹمی اثاثوں پر حملے نہیں کرینگے،امریکا افغانستان سے چلا بھی گیا تو پھر بھی پاکستان میں اپنی کاروائیاں جاری رکھیں گے،تحریک طالبان

پاکستانی ایٹمی اثاثوں پر حملے نہیں کرینگے،امریکا افغانستان سے چلا بھی گیا تو پھر بھی پاکستان میں اپنی کاروائیاں جاری رکھیں گے،تحریک طالبان
 واشنگٹن،میرانشاہ:اسلام ٹائمز۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے ملک کے ایٹمی اثاثوں پر حملہ نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے جوہری اثاثے اسلام اور مسلمانوں کی امانت ہیں، پاکستان واحد مسلم ایٹمی ریاست ہے، ان اثاثوں کو حاصل کر کے مسلمانوں کی حفاظت کے لئے استعمال کیا جائے گا، اگر امریکا افغانستان سے چلا بھی گیا تو پھر بھی پاکستان میں اپنی کاروائیاں جاری رکھیں گے اور پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کرنے تک لڑتے رہیں گے۔ جمعرات کو کسی نامعلوم مقام سے امریکی اخبار ”وال اسٹریٹ جرنل“ کو دیئے گئے ٹیلی فونک انٹرویو میں تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا کہ امریکا ایٹمی ہتھیاروں کے غیرمحفوظ ہونے کا بہانہ بنا کر پاکستانی حکومت پر طالبان کے خلاف کاروائی کیلئے دباوٴڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان ملک کے حقیقی محافظ ہیں، جو ایٹمی اثاثوں پر حملہ نہیں کریں گے، اس حوالے سے خدشات بے بنیاد ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ پاکستان واحد مسلم ایٹمی ریاست ہے اور طالبان اس حقیقت کو بدلنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کے امریکا کے ساتھ کام کرنے کو شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ ہم امریکی دباوٴکے سامنے جھک جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ حملے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کا بدلہ ہیں۔
 ادھر تحریک طالبان پاکستان مہمند ایجنسی کے ترجمان سجاد مہمند نے بی بی سی کو بتایا کہ انہوں نے القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی امریکی اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاکت کا بدلہ لینے کا اعلان پاکستان کے خلاف کیا ہے اور ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت پاکستان میں بڑے بڑے اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ ان کے حملہ آور اب صرف قبائلی علاقوں تک محدود نہیں بلکہ پاکستان اور پوری دنیا میں پھیل گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تحریک طالبان پاکستان اتنی مضبوط ہو چکی ہے کہ اگر امریکا افغانستان سے چلا بھی گیا تو وہ پھر بھی پاکستان میں اپنی کاروائیاں جاری رکھیں گے اور پاکستان میں اسلامی نظام نافذ کرنے تک لڑتے رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 74900
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش