1
Friday 21 Sep 2018 02:57
9 محرم الحرام کے مرکزی جلوس عزاء میں لاپتہ شیعہ افراد کے اہلخانہ کا احتجاج مظاہرہ

لاپتہ شیعہ افراد بازیاب نہیں ہوئے تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے، علماء کرام و اہلخانہ کا اعلان

لاپتہ شیعہ افراد بازیاب نہیں ہوئے تو ملک گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے، علماء کرام و اہلخانہ کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں 9 محرم الحرام کے مرکزی جلوس عزاء میں لاپتہ شیعہ افراد کے اہلخانہ نے احتجاج کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت آرمی چیف اور چیف جسٹس آف پاکستان سے جبری گمشدہ کئے گئے اپنے پیاروں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ایم اے جناح روڈ پر امام بارگاہ علی رضاؑ کے سامنے مرکزی جلوس کے دوران نماز کی ادائیگی کے بعد لاپتہ شیعہ افراد کے اہل خانہ کی جانب سے کئے گئے احتجاج میں مرد و خواتین سمیت لاپتہ شیعہ افراد کے معصوم بچے بھی موجود تھے۔ شرکاء نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھائے ہوئے تھے، جن پر لاپتہ شیعہ افراد کی تصویریں اور ان کی بازیابی کیلئے نعرے درج تھی۔ احتجاجی مظاہرے میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے علماء کرام علامہ صادق رضا تقوی، مولانا عقیل موسیٰ، مولانا حیدر عباس عابدی، علامہ مبشر حسن بھی شریک تھے۔ مظاہرے سے خطاب میں علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ ملت تشع بابصیرت اور باشعور ہے، ہمارے لاپتہ عزادار ملک خداد پاکستان کا سرمایہ اور بے گناہ ہیں۔

علمائے کرام نے کہا کہ شیعہ بے گناہ افراد کو عالمی استعماری طاقتوں کے خلاف آواز اٹھانے پر لاپتہ کیا گیا، آل سعود، امریکہ و اسرائیل ملک دشمن ہیں، انہیں کی ایماء پر محب وطن اہل تشیع مسلمانوں کو لاپتہ کیا جا رہا ہے، ادارے دوست اور دشمن میں تمیز کریں اور ہوش کے ناخن لیں۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ شیعہ افراد میں پروفیشنلز شامل ہیں، اگر حکومت نے لاپتہ شیعہ افراد کو بازیاب نہیں کیا گیا، تو ملک گیر احتجاج تحریک چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے برداشت کا امتحان نہ لے، اگر ہمارے پیاروں کو آئین و قانون کی پاسداری کرتے ہوئے عدالتوں میں پیش نہیں کیا جاتا، تو یہ احتجاج کا سلسلہ سندھ سمیت ملک بھر میں شروع کیا جائے، ہمارے پچاس سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کرکے غائب کیا گیا ہے، کیا شیعہ حضرات کو حب الوطنی کی سزا دی جا رہی ہے، شیعہ اسیر اگر کسی بھی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، عدل و انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا جائے۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علماء کرام نے کہا کہ سندھ حکومت کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ملت جعفریہ کے بے گناہ نوجوانوں کو لاپتہ کر رہی ہے، ملکی ایجنیسیاں ہمارے بے گناہ نوجوانوں کو اسیر کر رہی ہیں، ہم نے ہمیشہ سکیورٹی اداروں سے تعاون کیا ہے، مگر مزید شیعہ افراد کی گرفتاری اب برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومت سمیت چیف جسٹس آف پاکستان و آرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ لاپتہ شیعہ افراد کو جلد از جلد بازیاب کروایا جائے، اگر حکومت و ملکی سکیورٹی ادارے لاپتہ شیعہ افراد کی بازیابی میں سنجیدگی نہیں دکھاتے، تو ملت جعفریہ اپنے پُرامن احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے، جس کے پہلے مرحلے میں گورنر ہاؤس پر احتجاج کیا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرے کے بعد جلوس اپنے روایتی راستے پر گامزن ہو کر امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔
خبر کا کوڈ : 751226
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش