0
Monday 22 Oct 2018 11:27

ٹرمپ کا روس کیساتھ جوہری ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

ٹرمپ کا روس کیساتھ جوہری ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ امریکا روس کے ساتھ جوہری ہتھیاروں سے متعلق ایک تاریخی معاہدے سے دستبردار ہو جائے گا۔ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس نے 1987ء کے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ روس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے اسے تنبیہہ کی ہے کہ اس نہایت خطرناک اقدام کے خلاف جوابی کارروائی کی جائے گی۔ جرمنی نے ٹرمپ کی جانب سے یک طرفہ طور پر امریکا اور سابق سوویت اتحاد کے درمیان 1987ء میں طے کیے گئے جوہری ہتھیاروں کے معاہدے سے دستبرداری کے فیصلے کو تباہ کن قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روس کیساتھ جوہری ہتھیاروں سے متعلق تاریخی معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔ معاہدے کے تحت زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پر پابندی ہے۔ یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹر ہے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا روس کو ان ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا جبکہ ہمیں اس کی اجازت نہیں ہے۔ نویڈا میں ایک ریلی کے بعد صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ صدر اومابا نے اس پر بات چیت کیوں نہیں کی یا اس سے کیوں نہیں نکلے۔ وہ بہت برسوں سے اس کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ 2014ء میں سابق صدر اوباما نے روس پر آئی این ایف کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا تھا جب اس نے مبینہ طور پر زمین سے مار کرنے والے ایک کروز میزائل کا تجربہ کیا تھا۔ باراک اوباما نے مبینہ طور پر اس معاہدے سے دستبردار نہ ہونے کا فیصلہ یورپی رہنماؤں کے دباؤ پر کیا تھا جن کا کہنا تھا کہ ایسا کرنے سے ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔

روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا یہ ایک نہایت خطرناک قدم ہو گا جو نہ تو عالمی برادری کو سمجھ آئے گا اور اس کی شدید مذمت کی جائے گی۔ انھوں نے روسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا یہ معاہدہ عالمی سیکورٹی اور جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے بہت اہم ہے تاکہ اسٹریٹیجک استحکام رہے۔ انھوں نے امریکا کی جانب سے رعایات کے حصول کی کوششوں کے لیے بلیک میلنگ کے طریقہ کار کی مذمت کی۔ روس کے نائب وزیر خارجہ نے ایک اور روسی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا اسی طرح عالمی معاہدوں سے نکلتا رہا تو ہمارے پاس جوابی کارروائی بشمول عسکری ٹیکنالوجی کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہو گا۔ لیکن ہم اس حد تک نہیں جائیں گے۔ روس کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے ایک ذریعہ نے امریکا کے اس اقدام کو واحد قطبی دنیا کے خواب کا شاخسانہ قرار دیا ہے جہاں صرف ایک ہی سپر پاور ہو۔

امریکا کا اصرار ہے کہ روسیوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ’نویٹر 9M729‘ نامی درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا میزائل تیار کیا ہے، جسے نیٹو میں ایس ایس سی 8 کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کی مدد سے روس نیٹو ممالک کو بہت کم وقت میں نشانہ بنانا کی قابل ہو سکتا ہے۔ روس نے اس نئے میزائل کے بارے میں بہت کم بات کی ہے تاہم انھوں نے معاہدے کی خلاف ورزی کی تردید کی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس ایسے ہتھیاروں کو روایتی ہتھیاروں کے سستے متبادل کے طور پر دیکھتا ہے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے جمعے کو لکھا تھا کہ امریکا مغربی بحرالکاہل میں چین کی بڑھتی ہوئی فوجی طاقت کے مقابلے میں اس معاہدے سے نکل جانے پر غور کر رہا ہے۔ قیاس ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن آئندہ ہفتے ماسکو میں مذاکرات کے دوران روس کو اس معاہدے سے دستبرداری کے بارے میں مطلع کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 757199
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش