0
Saturday 3 Nov 2018 13:39

مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ درج، محافظ اور سیکرٹری زیرحراست

مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ درج، محافظ اور سیکرٹری زیرحراست
اسلام ٹائمز۔ پولیس نے جمعیت علمائے اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے ان کے محافظ اور سیکرٹری کو حراست میں لے لیا ہے۔ راولپنڈی کے تھانہ ائرپورٹ میں مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے جس میں قتل اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مولانا سمیع الحق کے بیٹے حامد الحق حقانی کی مدعیت میں یہ ایف آئی آر درج کی گئی۔

مقدمے کے متن کے مطابق جمعے کی شام 6 بجکر 35 منٹ پر مولانا سمیع الحق کے سیکریٹری احمد شاہ نے اطلاع دی کہ مولانا صاحب اپنے کمرے میں زخمی حالت میں پڑے ہیں۔ ان کے گھر سے انہیں سفاری ولا اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ بیٹے نے کہا ہے کہ ان کے والد کو کسی سازش کے تحت قتل کیا گیا ہے، وہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کو غیر شرعی سمجھتے ہیں اس لیے نہیں کرائی۔ دوسری جانب راولپنڈی پولیس نے مولانا سمیع الحق کے دو ملازمین کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی ہے۔ حراست میں لئے گئے ملازمین میں ان کا محافظ اور سیکرٹری شامل ہیں۔ دونوں ملازمین سے حملے کے حوالے سے تفصیلات لی جائیں گی۔

مولانا سمیع الحق کے بیٹے مولانا حامدالحق نے حملے میں افغان حکومت کے ملوث ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں افغانستان کے سرکاری وفد نے مولانا سمیع الحق سے ملاقات کی تھی اور افغانستان میں قیام امن کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے کہا تھا۔ مولانا سمیع الحق کی نماز جنازہ آج شام 3 بجے نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ادا کی جائے گی جب کہ تدفین ان کے والد مولانا عبدالحق کے پہلو میں کی جائیگی۔ مولانا حامدالحق نماز جنازہ پڑھائیں گے۔
خبر کا کوڈ : 759203
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش