0
Sunday 5 Jun 2011 14:12

پی این ایس مہران پر ہونے والے حملے میں ریٹائرڈ فوجی افسران اور ان کے رشتہ دار ملوث ہو سکتے ہیں، رحمٰن ملک

پی این ایس مہران پر ہونے والے حملے میں ریٹائرڈ فوجی افسران اور ان کے رشتہ دار ملوث ہو سکتے ہیں، رحمٰن ملک
کراچی:اسلام ٹائمز۔ وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ پی این ایس مہران پر ہونے والے حملے کی نوعیت دیکھ کر شک ہوتا ہے کہ اس میں چند ریٹائرڈ افسران اور ان کے رشتہ دار ملوث ہو سکتے ہیں، حملے کے وقت ائر بیس پر امریکی اور چینی باشندے موجود تھے جو پاکستان کو فراہم کیے جانے والے طیاروں کی ٹریننگ کے لیے آئے تھے لیکن تمام غیرملکیوں کو حملے کے فوراً بعد بکتر بند گاڑیوں میں فوراً محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ امریکی جریدے نیوز ویک کو انٹرویو دیتے ہوئے رحمن ملک نے بتایا کہ حملے کے وقت مہران بیس پر 11  چینی اور 6  امریکی موجود تھے۔ امریکا اور چین ہمارے دوست ملک ہیں اور انہیں ان مسائل کا علم ہے جن کا ہم سامنا کر رہے ہیں۔ ائر بیس کے جوہری ہتھیاروں کے 15 میل کے فاصلے پر ممکنہ موجودگی اور ان ہتھیاروں کے محفوظ ہونے کے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے رحمن ملک نے کہا کہ ہمارے جوہری ہتھیار 200 فیصد محفوظ ہیں۔ ان اثاثوں کی زبردست نگرانی اور حفاظت کی جاتی ہے اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی بھی اس بات سے اتفاق کرتی ہے۔ جوہری پروگرام کے حوالے سے پھیلائی جانے والی غلط معلومات کے حوالے سے ہمیں خبردار رہنا چاہئے۔ جان کیری بھی پاکستان آئے تھے، انہوں نے بھی اس ایشو پر بات کی تھی اور اس بات کی تردید کی تھی کہ امریکا کے پاکستان کے جوہری پروگرام کے خلاف کوئی عزائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد پاکستان میں صورتحال تبدیل ہو گئی ہے، شدت پسند اب القاعدہ سربراہ کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے کاروائیاں کر رہے ہیں اور اب ہمیں دہشت گردی پلس نامی لعنت کا سامنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 76925
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش