0
Saturday 19 Jan 2019 01:47

بلتستان کے علماء کی زبان بندی کی کوشش، آغا طہٰ شمس الدین بھی شیڈول فور میں شامل

بلتستان کے علماء کی زبان بندی کی کوشش، آغا طہٰ شمس الدین بھی شیڈول فور میں شامل
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان میں سیاسی رہنماوں و مذہبی رہنماوں کو ایک عرصے سے سیاسی انتقام کا شکار بنایا جارہا ہے اور انکی زبان بندی کی کوشش کی جارہی ہے۔ ملک بھر میں دہشتگردوں کے سہولت کاروں اور ریاست دشمن طاقتوں کا گھیرا تنگ کرنے کے لیے بنائے گئے شیڈول فور کا استعمال سب سے زیادہ جی بی میں حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے سیاسی و مذہبی رہنماوں کے خلاف کیا جا رہا ہے۔ آئینی حقوق سے محروم پاکستان کے پرامن ترین خطے کے باسیوں پر جہاں شیڈول فور کا استعمال غیرقانونی عمل ہے، وہیں غیر اخلاقی بھی ہے۔ اس کے باوجود اس خطے میں محب وطن علماء کی بڑی تعداد پر شیڈول فور لگائے جاچکے ہیں، جن میں عوامی قیادت آغا علی رضوی، شیخ علی محمد کریمی، شیخ مرزا علی اور شیخ نیئر عباس مصطفوی وغیرہ شامل ہے۔ اس سلسلے میں کہ نئے سال کے آغاز میں شیڈول فور میں آغا طہٰ شمس الدین شگری کا نام بھی شامل کرلیا گیا ہے۔ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آغا طہٰ کا نام کمشنر بلتستان نے شیڈول فور میں داخل کردیا تھا تاہم مقامی سیاسی رہنماء کے کہنے پر کمشنر بلتستان نے مذکورہ عالم دین کا نام خارج کردیا۔ تحقیق پر معلوم ہوا کہ اس معاملے میں مقامی سیاسی رہنماء نے کمشنر سے کسی قسم کی بات کی ہے اور نہ ہی کمشنر بلتستان اپنی مرضی سے کسی نام کو شامل یا خارج کرسکتا ہے۔ شیڈول فور میں کسی بھی شخص کو شامل کرنے کے لیے مقامی انتظامیہ سمیت صوبائی حکومت اور حساس اداروں کی سفارش بھی شامل ہوتی ہے۔ ایسے میں واضح طور پر کہا جا رہا ہے کہ شگر میں آغا طہٰ کی شخصیت سے سیاسی استفادہ کے لیے یہ جھوٹی خبر پھیلائی گئی ہے۔ دوسری طرف کہا یہ جا رہا ہے کہ دیگر حق پرست علماء کی طرح آغا طہٰ شمس الدین بھی ضلعی انتظامیہ کے لیے ناپسندیدہ شخصیت ہے اور ان کا نام بھی شیڈول فور میں شامل ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 772857
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش