0
Wednesday 30 Jan 2019 01:13

دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنیکی کوشش میں 6 غیر ملکی کوہ پیما زخمی

دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرنیکی کوشش میں 6 غیر ملکی کوہ پیما زخمی
اسلام ٹائمز۔ موسم سرما میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرکے تاریخ رقم کرنے کی کوشش میں 6 غیر ملکی کوہ پیما زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے والے کوہ پیماؤں کا تعلق سپین، روس، قازقستان اور پولینڈ سے ہے۔ دوسری جانب نانگا پربت کو نئے روٹ کے ذریعے سر کرنے کی کوشش کے دوران شدید برفانی طوفان آنے سے ملکی اور غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ٹیم بال بال بچ گئی، جس کے بعد مہم کو عارضی طور پر روکنا پڑا، بعد میں ٹیم میں شامل گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے 2 کوہ پیماؤں نے مہم سے مکمل دستبرداری کا اعلان کر دیا۔ ادھر کے ٹو سر کرنے کی کوشش میں زخمی ہونے والے کوہ پیماؤں کو ریسکیو آپریشن کے ذریعے سکردو پہنچا دیا گیا ہے۔ کوہ پیماؤں کی ٹیم کے روسی ترجمان نے بتایا کہ ان کی ٹیم کے 7 میں سے 3 کوہ پیما اوپر سے گرنے والے پتھروں کی زد میں آکر زخمی ہوگئے، یہ کوہ پیما تقریباً 6 ہزار میٹر کی بلندی پر پہنچے تھے۔

زخمی ہونے والے کوہ پیماؤں نے واپسی کی راہ لی، جبکہ دیگر 4 کوہ پیما اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہیں، آخری اطلاع کے مطابق یہ کوہ پیما 6800 میٹر کی بلندی پر پہنچے ہیں۔ دوسری جانب سپین کے مشہور کوہ پیما ایلیکس ٹیکیسکون کی قیادت میں ٹیم کے 2 کوہ پیما کے ٹو بیس کیمپ پر زخمی ہوئے ہیں، ایک کوہ پیما کیمپ ٹو کے قریب زخمی ہوا ہے۔ بیس کیمپ پر زخمی ہونے والے کوہ پیماؤں کو پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے پیر کے روز سکردو منتقل کر دیا گیا جبکہ کیمپ ٹو میں زخمی کوہ پیما کو منگل کے روز سکردو پہنچا دیا گیا، جہاں سی ایم ایچ میں ان کا علاج جاری ہے۔ ادھر نانگا پربت کو نئے روٹ کے ذریعے سر کرنے کے لئے ملکی اور غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ٹیم کیمپ تھری پہنچی تھی اسی دوران برفانی طوفان آگیا، جس سے کوہ پیماؤں کا تمام سامان، ٹینٹ، خوراک اور دوسری چیزیں طوفان کی نذر ہوگئیں، جس کی وجہ سے وہ واپس بیس کیمپ پر آنے پر مجبور ہوگئے۔

اس حادثے کے بعد گروپ میں شامل گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے 2 کوہ پیما رحمت اللہ بیگ اور کریم حیات نے مہم جوئی سے مکمل دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے واپسی کی راہ لی، جبکہ ان کے 2 غیر ملکی ساتھیوں نے دوبارہ مہم کو جاری رکھنے کا اعلان کیا اور وہ اس وقت بیس کیمپ پر موجود ہیں۔ یاد رہے کہ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو کو موسم سرما میں ابھی تک سر نہیں کیا جا سکا۔ گذشتہ سال غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ٹیم نے موسم سرما میں کے ٹو کو سر کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ ناکام رہی، اسی مہم کے دوران 2 کوہ پیما زخمی بھی ہوئے تھے۔ گذشتہ سال ہی نانگا پربت کو موسم سرما میں سر کرنے کی کوشش میں ایک غیر ملکی کوہ پیما اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا تھا جبکہ روس سے تعلق رکھنے والے زخمی کوہ پیماء کو پاک فوج کے ایک مشکل آپریشن کے ذریعے بچا لیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 775076
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش