0
Monday 4 Feb 2019 20:07

کمسن رمشا وسان کے قتل کیخلاف قرارداد پر سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی

کمسن رمشا وسان کے قتل کیخلاف قرارداد پر سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی
اسلام ٹائمز۔ سندھ اسمبلی میں فنکشنل لیگ اور تحریک انصاف کے ارکان کو کمسن رمشا کے قتل کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ دینے پر خوب شور شرابا ہوا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ کے ضلع خیرپور میں 13 سالہ بچی رمشا وسان کے قتل کے خلاف سندھ اسمبلی میں اپوزیشن نے زبردست نعرے بازی کی۔ فنکشنل لیگ کی خاتون رکن اسمبلی نصرت سحر عباسی نے رمشا وسان کے قتل کے خلاف بات کی، تو سندھ اسمبلی کے اسپیکر آغا سراج درانی نے ان کا مائیک بند کر دیا اور بیٹھنے کی ہدایت کی۔ آغا سراج درانی کی بات نہ ماننے اور اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی پر اسپیکر سندھ اسمبلی بھی غصے میں آگئے اور انہوں نے نصرت سحر عباسی کو ڈانٹ پلاتے ہوئے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں، آپ مجھے نہیں ڈرا سکتیں، مجھ  پر انگلیاں مت اُٹھائیں۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں انسانیت پر پہلے بات ہونی چاہیے، سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ساہیوال واقعہ ہو یا خیرپور میں بچی کا قتل سب ہی اہم ہیں، رمشا وسان بیدردی سے قتل کی گئی لیکن اس پر قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر اپوزیشن ارکان نے حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی اور کہا کہ رمشا وسان کے قتل کا جواب دو۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی منور وسان بھی اپنی نشست سے کھڑے ہوگئے اور سخت لہجہ استعمال کیا، جس پر شدید ہنگامہ آرائی ہوگئی، تو اسپیکر سندھ اسمبلی نے اجلاس جمعرات 7 فروری تک ملتوی کر دیا۔ واضح رہے کہ سندھ کے ضلع خیرپور علاقے کنب میں 13 سالہ لڑکی رمشا وسان کے قتل نے پورے سندھ کو جھنجھوڑ ڈالا ہے۔ واقعہ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں منظور وسان اور نواب وسان کے علاقے میں پیش آیا ہے اور قتل کا الزام منظور وسان کے قریبی رشتہ دار ذوالفقار وسان پر عائد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق لڑکی کو کاری قرار دے کر قتل کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 776117
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش