واشنگٹن:
اسلام ٹائمز۔ وکی لیکس کے مطابق ملکی سیاست میں اہم کردار کے بدلے میں فضل الرحمان طالبان امریکہ ڈیل کیلئے بروکر کا کام کرنا چاہتے تھے۔ وکی لیکس انکشافات کے مطابق مولانا فضل الرحمان جمعیت علمائے ہند کے رہنما مولانا محمود مدنی کے ذریعے بھارتی رہنماؤں اور امریکی انتظامیہ سے رابطے کر رہے تھے۔ فضل الرحمان نے سونیا گاندھی، بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ اور سابق وزیراعظم واجپائی سے براہ راست ملاقاتیں کر کے ان کی حمایت حاصل کی۔ تاہم اندرون ملک دباؤ کی وجہ سے وہ امریکی انتظامیہ سے دوبئی یا کسی دوسری جگہ ملنا چاہتے تھے۔ طالبان سے ڈیل کے علاوہ جمعیت علمائے ہند اور جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن گروپ نے افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں عدم تشدد کی تبلیغ کیلئے دو ہزار علماء فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی تھی۔