0
Monday 11 Mar 2019 23:36
نواز شریف اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کی ملاقات

نون لیگ اور پیپلز پارٹی میں آرٹیکل 62،63 کو ختم کرنے پر اتفاق

دونوں جماعتیں پارلیمنٹ میں ملکر متنازع آرٹیکل کے خاتمے کیلئے کام کریں گی
نون لیگ اور پیپلز پارٹی میں آرٹیکل 62،63 کو ختم کرنے پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کے درمیان آرٹیکل 62،63 کی آمرانہ شقوں کو ختم کرنے پر اتفاق ہو گیا ہے، نون لیگ اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹ میں ملکر متنازع آرٹیکل کے خاتمے کیلئے کام کریں گی، نواز شریف اور بلاول بھٹو کے درمیان متنازع آرٹیکل ختم نہ کرنا بڑی غلطی قرار دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں قائد نون لیگ نواز شریف اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو کے درمیان ملاقات ہوئی۔ بلاول بھٹو زرداری آج جیل میں نوازشریف کی عیادت کرنے گئے تھے۔ نوازشریف اور بلاول بھٹو کے درمیان مکالمہ بھی ہوا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب آپ تین بار وزیراعظم رہ چکے ہیں، یہ آپ کو زیادہ دیر جیل میں نہیں رکھ سکتے۔ امید ہے اگلی ملاقات جیل سے باہر ہو گی۔ جس پر میاں نواز شریف نے کہا کہ جیل مجھے توڑ نہیں سکتی۔ آپ یہ بھی کہہ دیں کہ یہ ملاقات جلد سے جلد ہو، نواز شریف نے بلاول بھٹو کی این آئی سی وی ڈی میں علاج کی پیشکش پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپنا علاج اپنے خرچے پر بھی کروا سکتا ہوں، یہ مجھے کروانے کی اجازت تو دیں۔ مجھے ہسپتال لے جایا جاتا ہے اور بلڈ پریشر شوگر ٹیسٹ لیکر واپس بھیج دیا جاتا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ بلاول بھٹو صاحب! تسلیم کرتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کی متنازع قوانین ختم کرنے کی بات نہیں مانی، لیکن اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ نواز شریف نے بلاول کو کراچی میں پی ایس ایل کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ کراچی میں کرکٹ سے کراچی کی رونقیں اور روشنیاں بحال ہو گئی ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کا آج تک افسوس ہے۔ جس دن محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں اس دن مجھ پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔ مجھے دکھ ہے کہ کلثوم نوازکے ساتھ آخری لمحات میں موجود نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مہنگائی، لوڈشیڈنگ اور بے روزگاری میں اضافہ کیا۔ پارلیمنٹ میں آپ کی تقریر کے پوائنٹس بہت اچھے تھے۔ بلاول بھٹو نے نوازشریف کو آفر کی کہ آپ کا سندھ کے کسی بہترین ہسپتال میں علاج کروانے کو تیار ہیں۔ جس پر میاں نوازشریف نے کہا کہ کراچی میں علاج کیلئے فیملی اور اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کروں گا۔ انہوں نے اس موقع پر ڈیل کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جو ڈیل کا تاثر ابھر رہا ہے ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ اس سے قبل چیئرمین پی پی بلاول بھٹو نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کی طبیعت اور بیماری کا پوچھنے آیا تھا۔ نواز شریف کو علاج کی تمام سہولتیں ملنی چاہئیں۔ میرے والد نے کسی جرم کے بغیر جیل میں 11سال گزارے۔ اس دوران بار بار کہا جاتا رہا کہ ہم نے مشرف سے کوئی ڈیل کر لی ہے۔ میاں صاحب کی ڈیل کے بارے باتیں من گھڑت ہیں انہوں نے خود کہا کہ وہ اب نظریاتی بن گئے ہیں، مجھے کوئی اندازہ نہیں ہوا کہ میاں صاحب کوئی ڈیل کررہے ہیں، میاں صاحب اپنے اصولوں پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملاقات میں زیادہ میاں صاحب کی صحت بارے بات چیت کی گئی، جس علاج کا نواز شریف مطالبہ کررہے ہیں ان کو سہولت فراہم کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 782715
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش