0
Friday 15 Mar 2019 11:57

کور کمانڈر پشاور نے خاصہ دار اور لیویز فورس کے مطالبات تسلیم کرلئے

کور کمانڈر پشاور نے خاصہ دار اور لیویز فورس کے مطالبات تسلیم کرلئے
اسلام ٹائمز۔ کور کمانڈر پشاور نے خاصہ دار اور لیویز فورس کے مطالبات تسلیم کرلئے۔ آل خاصہ دار و لیوز فورس تنظیم کی کور کمیٹی کے چیئرمین سید جلال نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ کور کمانڈر پشاور کے ساتھ کور کمیٹی ممبران نے ملاقات کی جس میں انہوں نے سارے مطالبات تسلیم کرلئے۔ سید جلال کے مطابق کورکمانڈر نے مطالبات کے سلسلے میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے مطالبات صوبائی حکومت کے سامنے پیش کرنے کیلئے 20 مارچ تک کی مہلت مانگ لی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملاقات کے نتیجے میں 15 مارچ کو ڈی چوک میں دھرنا موخر کر دیا ہے تاہم خاصہ دار اور لیویز کا دھرنا 20 مارچ تک جاری رہے گا۔ سید جلال نے یہ بھی واضح کیا کہ خاصہ دار اور لیویز اہلکار انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ بھی جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب خیبر پختونخوا کی پی سی ایس آفیسرز ایسوسی ایشن نے بھی فاٹا انضمام کے بعد خاصہ دار اور لیویز فورسز کی حیثیت کو برقرار رکھنے کی حمایت کا اعلان کردیا۔

پی سی ایس آفیسرز ایسوسی ایشن نے وزیراعلٰی محمود خان، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا اور سیکرٹری ہوم اینڈ ٹرائبل افیئرز کو اس سلسلے میں باقاعدہ خط ارسال کردیا ہے۔ خط میں آفیسرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا نے گذشتہ دنوں لیویز اور خاصہ دار آرڈیننس پر دستخط بھی کئے تھے جس کے تحت قبائلی اضلاع میں لیویز اور خاصہ دار فورس کو پولیس کے اختیارات مل گئے ہیں، اس کے علاوہ لیویز فورس کا اپنا ڈی جی و ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل ہوگا اور دونوں افسران کا تعلق پولیس سے ہوگا اور ہر قبائلی ضلع میں لیویز فورس کا سربراہ ڈی پی او ہوگا۔ خط میں مزید کہا گیا کہ لیویز اور خاصہ دار فورس نے جبری برطرفیوں کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کر رکھی ہے جبکہ اس کے علاوہ پولیو مہم میں ڈیوٹیاں انجام دینے سے بھی انکار کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ مذکورہ فورسز کو پولیس کے برابر مراعات اور دیگر پیکیجز سمیت خیبر پختونخوا پولیس میں ضم کیا جائے کیونکہ اگر ایسا نہ ہوا تو ان فورسز کو کنٹرول کرنا محکمہ پولیس کے بس میں نہیں رہے گا جس سے حالات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

خط میں یہ بھی کہا گیا کہ اس حوالے سے پی ایم ایس اور پی اے ایس کیڈر آفیسرز کا گذشتہ روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ خاصہ دار اور لیویز فورسز کے مستقبل کو مد نظر رکھتے ہوئے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد افہام و تفہیم کے ساتھ اس مسئلے کو حل کیا جائے۔ انہوں نے حکومت سے  درخواست کی کہ حالیہ دنوں میں منظور ہونے والے آرڈیننس پر نظر ثانی کرکے خاصہ دار اور لیویز فورس کی حیثیت کو برقرار رکھا جائے اور اگر خاصہ دار فورس کو پولیس میں ضم کردیا گیا تو انہیں پولیس کی تنخواہوں کے برابر تنخواہیں اور دیگر مراعات دی جائیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال 31 مئی کو فاٹا انضمام کے بعد سے خاصہ دار اور لیویز فورس میں اپنی ملازمت کے حوالے سے ایک بے چینی پائی جاتی رہی تاہم 5 مارچ کو خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے قبائلی اضلاع میں تھانوں کے قیام کے اعلان کے بعد سے دونوں فورسز کی جانب سے احتجاج اور مظاہروں میں تیزی آئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 783409
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش