0
Friday 15 Mar 2019 17:15

ملک کی بہتری کیلئے میں نریندرمودی سے بات کیلئے بھی تیار ہوں، وزیراعظم

ملک کی بہتری کیلئے میں نریندرمودی سے بات کیلئے بھی تیار ہوں، وزیراعظم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا جن لوگوں نے عوام کا پیسہ لوٹا ان سے کسی قسم کی ڈیل نہیں ہوگی، ملک کی بہتری کیلئے میں نریندر مودی سے بات کیلئے بھی تیار ہوں، بھارت میں الیکشن ہیں آئندہ 30 دن دھیان رکھنا پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق باجوڑ میں وزیراعظم عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شاندار استقبال پر باجوڑ کے عوام کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں، 27 سال پہلے باجوڑ آیا تھا، قبائلی علاقے سے متعلق کتاب لکھی تھی، اسوقت سے باجوڑ آنے کی کوشش کر رہا تھا، اسوقت حالات مشکل تھے لیکن آج جنون دیکھ پر مجھے خوشی ہوئی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلی علاقوں کو نقصان پہنچا اور قبائلیوں کا کاروبار، مال مویشی متاثر ہوئے، نقل مکانی کرنی پڑی، ہم سب جانتے ہیں قبائلی علاقوں نے کتنی مشکلات جھیلیں، قبائلی عوام کی آسانی کا وقت شروع ہوگیا ہے اور قبائلی عوام مشکل وقت سے نکل چکے ہیں۔

عمران خان نے کہا بھارت میں الیکشن ہیں وہاں کی ایک جماعت نفرتیں پھیلا کر الیکشن جیتنا چاہتی ہے۔ انہوں نے واردات کی ہماری ایئر فورس نے ملک کا بہترین دفاع کیا، پاکستانی قوم امن چاہتی ہے، ہم سب ہمسائیوں سے امن چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اب آگے بڑھنا چاہتے ہیں، ہم یہاں سرمایہ کاری چاہتے ہیں جنگ نہیں، ہماری امن کی خواہش کو غلطی سے بھی کوئی کمزوری نہ سمجھے، بارہا بھارت کو کہہ رہے ہیں جنگ کے بجائے تجارت کریں، ملک کی بہتری کیلئے میں نریندر مودی سے بات کیلئے بھی تیار ہوں۔ کشمیر کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل کرلیں، کشمیر کے لوگوں کی دلیری کو سلام پیش کرتا ہوں، وہ لوگ اپنے حقوق کیلئے کھڑے ہیں، بھارت میں الیکشن ہیں آئندہ 30 دن دھیان رکھنا پڑے گا، بھارت کی طرف سے کوئی کارروائی نہ کی جائے آپ نے چوکنا رہنا ہے، آپ نے اپنی حفاظت کیلئے تیار رہنا ہے، پاکستانیوں کو اپنی حفاظت کیلئے تیار رہنا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ باجوڑ میں انٹرنیٹ آنا چاہیئے، باجوڑ کا نوجوان شعور رکھتا ہے، پہلی کوشش باجوڑ میں انٹرنیٹ پہنچانے کی کریں گے، قبائلی علاقوں میں جنگ کی وجہ سے تباہی ہوئی، اسلام آباد پہنچتے ہی باجوڑ میں انٹرنیٹ پہنچانے کی کوشش کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا این ایف سی ایوارڈ سے سارے صوبے اپنے حصے سے 3 فیصد قبائلی عوام کو دیں گے، پنجاب، کے پی میں ہماری حکومت ہے، بلوچستان، سندھ کو کہنا چاہتا ہوں آپ کو بھی 3 فیصد فنڈ دینا چاہیئے، قبائلی علاقے کے لوگوں نے پاکستان کیلئے قربانیاں دیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا بحیثیت مسلمان ہمارا فرض ہے پیچھے رہ جانے والوں کی مدد کریں، ویسٹ جرمنی نے ایسٹ جرمنی کو پیسہ دیا وہ کرسکتے ہیں تو ہم کیوں نہیں، کیا پوری قوم اپنے قبائلی عوام کو اوپر اٹھانے کیلئے 3 فیصد نہیں دے سکتی؟ ہم نے قبائلی علاقوں کو نہ اٹھایا تو دشمن انہیں ملک کے خلاف اکسانے اور انتشار پھیلانے کی کوشش کریں گے۔ عمران خان نے کہا خدانخواستہ قبائلی علاقوں میں دوبارہ آپریشن کرنا پڑا تو 3 فیصد سے بھی بہت زیادہ خرچ کرنا پڑے گا، این ایف سی ایوارڈ میں سے 3 فیصدقبائلی علاقوں پرخرچ کرینگے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس وقت معاشی طور پر سب سے برا وقت ہے، 60 سال میں ملک کا قرضہ 6 ہزار ارب تھا، چارٹر آف ڈیموکریسی کو ہم چارٹر آف کرپشن کہتے ہیں، پی ٹی آئی کی ان سوئنگنگ یار کرنے دو جماعتوں کی 10سال کی پارٹنرشپ توڑی، پچھلے 10 سال میں 2 جماعتوں نے ملک کو تباہ کردیا اور ملک کا قرضہ 30 ہزار ارب پر پہنچا دیا، جمہوریت نہیں بڑے بڑے ڈاکو خطرے میں ہیں، جمہوریت کیلئے ہم ہر کسی سے بات چیت کیلئے تیار ہیں۔ افغانستان کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا طالبان سے بات شروع ہوگئی، افغانستان میں اچھی حکومت آئے گی، خطے میں خوشحالی آئے گی، افغانستان میں امن ہوگا، افغانستان ہمارا بھائی ہے، ایران ہمارا ہمسایہ ہے، صدر روحانی سے بات ہوئی، ایران سے اچھے تعلقات ہیں مزید اچھے ہو جائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے ساتھ کسی قسم کی مفاہمت نہیں کروں گا، کبھی کسی کرپٹ کے ساتھ مفاہمت نہیں کروں گا، جن لوگوں نے عوام کا پیسہ لوٹا ان سے کسی قسم کی ڈیل نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا 2 این آر اوز کی وجہ سے ملک نے بہت بھاری قیمت چکائی ہے، اب کوئی این آر او نہیں ہوگا، این آر او کی وجہ سے ملک کا قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزار ارب پر پہنچا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقے کے 75 فیصد لوگ پیچھے رہ گئے تھے، قبائلی علاقے کے پی میں ضم ہوگئے، اب ہم آپ کی مدد کریں گے، ملک کو گھر سمجھیں، گھر پر قرضہ چڑھ گیا ہے وہ اتارنا ہے، ملک میں سرمایہ لگائیں گے اور قرضہ اتاریں گے، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، قرضے واپس کرینگے، عوام کی تعلیم اور صحت پرپیسہ خرچ کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 783478
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش