0
Monday 15 Apr 2019 10:50

پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل میں مقیم طلباء کا یونیورسٹی کیساتھ فراڈ کا انکشاف

پنجاب یونیورسٹی ہاسٹل میں مقیم طلباء کا یونیورسٹی کیساتھ فراڈ کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹلز میں بڑے پیمانے پر جعلی سازی کا انکشاف ہوا ہے۔ یونیورسٹی ہاسٹلز کے 25 کمروں میں جعلی فیس ریکارڈ پر کارروائی کی جا رہی ہے۔ انتظامیہ نے بوائز ہاسٹلز کے 9 کمروں کے جعلی چالان فارم پکڑ لیے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ہاسٹلز میں رہائش پذیر بعض طلبا نے بینکوں کی جعلی مہریں لگا کر فیس سیکشن میں چالان فارم جمع کرائے۔ ہاسٹل کے فیس سیکشن میں جمع کرائے گئے چالان فارمز کا ریکارڈ بینکوں کے پاس دستیاب ہی نہیں۔ جعلسازی میں ملوث طلبا نے ہاسٹلز کلرک کیساتھ مل کر جعلی چالان فارم جمع کرائے۔ ابتدائی تحقیقات میں یونیورسٹی نے بوائز ہاسٹلز کے 9 کمروں کے بوگس چالان فارم پکڑ لیے ہیں۔ اب تک پکڑے جانیوالے جعلساز طلبا یونیورسٹی ہاسٹل نمبر ایک میں رہائش پذیر ہیں۔

اس ضمن میں یونیورسٹی ہال کونسل نے گرلز اینڈ بوائز ہاسٹلز کا فیس ریکارڈ قبضے میں لیکر جعلسازی سے رہائش پذیر طلبا کا سابقہ فیس ریکارڈ بھی چیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یونیورسٹی کے17 لڑکوں اور 11 لڑکیوں کے ہاسٹلز کے تمام کمروں کی انسپکشن کی جائے گی۔ پنجاب یونیورسٹی کے 28 ہاسٹلز میں 3 ہزار سے زائد کمروں میں 7ہزار223 طلبا رہائش پذیر ہیں اور ایک طالبعلم سے سالانہ 16 ہزار روپے فیس وصول کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق فراڈ کرنیوالے طلباء میں اکثریت کا تعلق ایک مذہبی طلبہ تنظیم سے بتایا گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ فراڈ کرنیوالے طلبہ کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، کسی کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 788672
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش