0
Friday 19 Apr 2019 21:09

ایم ڈبلیو ایم کراچی کا ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے احتجاج

ایم ڈبلیو ایم کراچی کا ٹارگٹ کلنگ اور شیعہ مسنگ پرسنز کی بازیابی کیلئے احتجاج
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے  سانحہ ہزار گنجی، اوماڑہ اور ڈی آئی خان ٹارگٹ کلنگ کے خلاف ملک بھر میں وفاقی دارالحکومت سمیت چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور کشمیر کے تمام اہم شہروں میں ستر سے زیادہ مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ احتجاجی مظاہروں کا مقصد دہشتگردی سے متاثرہ خاندانوں سے اظہار یکجہتی اور دہشتگردی کے ناسور کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا تھا۔ کراچی میں ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے خوجہ جامع مسجد کھارادر، جامع مسجد نور ایمان ناظم آباد، جامع مسجد دربار حسینی ملیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ملک میں جاری دہشت گردوں کی کارروائیوں کے خلاف نعرے بازی کی اور کراچی میں جبری گمشدہ افراد کی جلد بازیابی کے مطالبہ سمیت شیعہ عمائدین کے خلاف ریاستی آپریشن کی مذمت کی۔

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ بلوچستان کی ناامنی کے پیچھے ہندوستان ہے، جس کو امریکہ اور اسرائیل کی مکمل آشیرباد حاصل ہے، سانحہ ہزار گنجی کے فوری بعد ہی کوسٹل ہائی وے پر دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی میں سکیورٹی فورسز کے جوانوں کی شہادت نے سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے، سانحہ ہزار گنجی کے مجرمان بھی وہی ہیں جنہوں نے کوسٹل ہائی وے پر سکیورٹی فورسز کے جوانوں کو قتل کیا ہے، ان کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اداروں کی جانب سے چادر اور چار دیواری کو پامال کیا جا رہا ہے جو ہرگز قابل قبول نہیں، اگر حکومت نے ملت جعفریہ کے جبری گمشدہ افراد کو رہا نہ کیا تو بہت جلد ملگ گیر احتجاجی تحریک چلائیں گے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ شہر قائد ملت جعفریہ کیلئے نو گو ایریا بنایا جا رہا ہے، کراچی سی ٹی ڈی میں متعصب افراد نے کراچی کے امن کو داو پر لگا دیا ہے، بےگناہ افراد کو کارکردگی کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے، اس ظالمانہ اقدامات کو جلد روکنا ہوگا، جبری گمشدگی و ٹارگٹ کلنگ کے خلاف حکومت وقت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، ہم شہداء اور لاپتہ افراد کے خاندانوں کو کیا جواب دیں، حکومت کی دلچسپی دہشتگردوں کو قومی دھارے میں ایڈجسٹ کرنے می ہے جبکہ شہداء کے ورثاء اور مسنگ پرسنز کے اہل خانہ انصاف کے لئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ رہنماوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان پر ازسر نو غور کریں، بیانیہ پاکستان کی آڑ میں قاتلوں کو معافی دینے کا سلسلہ بند کیا جائے، صدر و وزیراعظم پاکستان، چیف جسٹس، آرمی چیف ملت جعفریہ کے خلاف کریک ڈاون کا فوری نوٹس لیں۔ احتجاجی مظاہروں سے علامہ مرزا یوسف حسین، علی حسین نقوی، علامہ مبشر حسن، علامہ صادق جعفری، علامہ علی انور جعفری سمیت و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 789535
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش