0
Tuesday 23 Apr 2019 08:42

ڈونلڈ ٹرمپ کا ایرانی تیل خریدنے پر اتحادیوں کو بھی سزا دینے کا اعلان

ڈونلڈ ٹرمپ کا ایرانی تیل خریدنے پر اتحادیوں کو بھی سزا دینے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ امریکا نے کہا ہے کہ وہ تہران کا مقابلہ کرنے کے لیے سخت اقدامات کرتے ہوئے ایرانی تیل خریدنے والے بھارت جیسے دوست ممالک پر بھی پابندی عائد کرنا شروع کرے گا۔ رپورٹ کے مطابق ایران کے تیل کی بر آمدات کو صفر پر لانے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ اُن ممالک کو نشانہ بنا رہی ہے جو ایران کے لیے سب سے زیادہ آمدنی کا ذریعہ ہیں۔ امریکا کی جانب سے گزشتہ سال ایرانی تیل پر لگنے والی پابندیوں کے تحت 8 ممالک کو 6 ماہ کا وقت دیا گیا تھا۔ ان میں بھارت بھی شامل ہے جس کے واشنگٹن سے گہرے تعلقات ہیں تاہم وہ امریکا کے ایران کو خطرہ سمجھنے کے بیانیے کی نفی کرتا آیا ہے۔ دوسری طرف نئی دہلی کی جانب سے ایران کی بندرگاہوں پر کام کیا جا رہا ہے تاکہ پاکستان پر دباؤ بڑھایا جا سکے۔ دیگر ممالک میں چین اور ترکی شامل ہیں جس کے تعلقات میں ایک نیا موڑ سامنے آ سکتا ہے۔

ترک وزیر خارجہ میولوت کاووس اوغلو نے واشنگٹن کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے پڑوسیوں سے تعلقات قائم کرنے کے لیے یک طرفہ پابندی کے اطلاق کو قبول نہیں کرتے، اس سے خطے میں امن اور استحکام کو خطرہ ہو گا‘۔ سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومیو نے زور دیا کہ امریکا 2 مئی کے بعد ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو سزا دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے واضح کر دیا ہے کہ اگر آپ نے ہماری بات نہیں مانی تو آپ کو پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔ دیگر ممالک میں یونان، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا اور تائیوان شامل ہیں جنہوں نے تہران سے تیل کی خریداری میں پہلے ہی کمی کر دی ہے۔

جنوبی کوریا کے وزارت خارجہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکا سے مشاورت کر رہے ہیں کہ وہ اگلے ہفتے کی ڈیڈلائن تک اس پر عمل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ رپورٹ سامنے آئی تھی جس کے مطابق بھارت، ایران سے 3 لاکھ بیرل یومیہ تیل کی خریداری جاری رکھنا چاہتا ہے جس کے لیے امریکا کے ساتھ پابندیوں سے رعایت کی مدت میں توسیع کے لیے مذاکرات بھی جاری ہیں۔ یہ مذاکرات، حال ہی میں واشنگٹن اور نئی دہلی کے درمیان مسئلہ بن کر سامنے آئے اور امریکا نے بھارت کا ترجیحی درجہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا، جس کے تـحت امریکا کو جانے والی بھارت کی 5 ارب 60 کروڑ ڈالر سے زائد کی برآمدات پر ڈیوٹی سے استثنیٰ حاصل تھا۔

خیال رہے کہ امریکا نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور دیگر 6 ممالک کے درمیان 2015ء میں ہونے والے جوہری معاہدے کو ختم کرنے کے بعد گزشتہ برس نومبر میں ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دیں تھیں۔ تاہم امریکا نے ایرانی تیل کے بڑے خریداروں، چین، بھارت، جاپان، جنوبی کوریا، تائیوان، ترکی، اٹلی اور یونان کو پابندیوں سے رعایت دیتے ہوئے محدود پیمانے پر ایران سے تیل خریدنے کی اجازت دی تھی لیکن امریکا کی جانب سے ان ممالک پر تیل کی خریداری ختم کرنے کے لیے بھی دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ یہ بات مدنظر رہے کہ اس پابندی سے رعایت کی مدت 4 مئی کو اختتام پذیر ہو گی۔
خبر کا کوڈ : 790099
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش