0
Saturday 25 May 2019 20:20

بی آر ٹی وہ ہڈی جسے حکومت نگل سکتی ہے نہ اُگل سکتی ہے

بی آر ٹی وہ ہڈی جسے حکومت نگل سکتی ہے نہ اُگل سکتی ہے
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کیلئے صوبائی دارالحکومت کا بس منصوبہ تعمیراتی کام میں سست روی کے باعث درد سر بن گیا ہے۔ پشاور بی آر ٹی منصوبے کے تکمیل کی بار بار تاریخوں کے باوجود مکمل نہ ہونے اور تعمیراتی کام میں سست روی پر کنسلٹنٹ نے ٹھیکیدار کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بھاری جرمانہ عائد کرنے کی سفارش کردی ہے اور اس حوالے سے ڈی جی پی ڈی اے کو خط ارسال کردیا گیا ہے جبکہ منصوبے کی تاخیر پر کنٹریکٹر کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پشاور بس منصوبے کے کنسلٹنٹ ٹیگ میکرین انجنیئر بی آر ٹی نے پشاور کے ترقیاتی ادارے پی ڈی اے کے ڈائریکٹر کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ کنٹریکٹر کی جانب سے مرمتی کام میں سست روی کی جارہی ہے، کنٹریکٹر کی جانب سے بارشوں اور دیگر وجوہات کو بہانہ بنا کر تاخیر کی وجوہات بیان کی جارہی ہیں، جس رفتار سے منصوبے پر کام جاری ہے اب یہ منصوبہ 30 جون تک بھی مکمل نہیں ہوسکتا۔ کنسٹلنٹ کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے کہ معاہدے کے مطابق کنٹریکٹر پر کل لاگت کا 0.05 فیصد روزانہ کے حساب سے 5 فیصد تک جرمانہ عائد کیا جائے، پچھلے 8 ماہ میں ریچ 1 پر صرف 3.3 فیصد اوسط کام ہوا ہے جبکہ پچھلے 9 ماہ میں ریچ 3 پر اوسط کام کی رفتار 2.7 فیصد رہی ہے۔ پی ڈی اے کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کی کنسٹلنٹ کی جانب سے مراسلہ موصول ہوا ہے اور جس پر کنٹریکٹر کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جرمانے کی منظوری کیلئے صوبائی حکومت کو سفارش کردی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 796285
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش