0
Saturday 6 Jul 2019 21:12

نیب عدالت کے جج کو انکی غیر اخلاقی ویڈیو دکھا کر بلیک میل کیا گیا، مریم نواز

نیب عدالت کے جج کو انکی غیر اخلاقی ویڈیو دکھا کر بلیک میل کیا گیا، مریم نواز
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ کیس میں سزا سنانے والے جج ارشد ملک کی ایک مبینہ ویڈیو پیش کردی۔ انہوں نے خفیہ کیمرے سے بنائی گئی ویڈیو لاہور میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران پیش کی جس میں جج ارشد ملک ناصر بٹ نامی شخص سے بات چیت کررہے ہیں۔ مریم نواز کے مطابق احتساب عدالت کےجج کے ساتھ بیٹھا شخص نواز شریف کا چاہنے والا ہے جس نے ویڈیو انہیں دی ہے۔ مسلم لیگ نون کی نائب صدر کے مطابق جج صاحب نے ناصر بٹ کو فون کرکے گھر پر بلایا جن سے ان کی پرانی جان پہنچان ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جج صاحب نے کہا کہ نواز شریف کو سزا سناکر میرا ضمیر ملامت کررہا ہے اور ڈراؤنے خواب آتے ہیں۔ مریم نواز نے بتایا کہ جج نے لیگی رکن ناصر کو بتایا کہ نواز شریف پر نہ کوئی الزام نہ ہی کوئی ثبوت ہے۔

مریم نواز نے جج ارشد ملک کی خفیہ طور پر ریکارڈ کی گئی مبینہ ویڈو بھی پیش کی اور تمام صحافیوں کو اسکی کاپی فراہم کی۔ مریم نواز کے مطابق جج کو کچھ لوگوں نے بلایا، چائے پلائی اور انکے سامنے ایک ویڈیو چلائی، جس کے بعد وہ لوگ باہر چلے گئے، پھر واپس آئے اور جج سے کہا کہ آپ نے ویڈیو دیکھ لی ہے، اب آپ نے انصاف کے اصولوں کے مطابق فیصلہ کرنا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ جج کو انکی کئی سال پرانی ویڈیو دکھائی گئی، جسکی تفصیلات جج کی ذاتی زندگی کی غیر اخلاقی ریکارڈنگ ہونے کی وجہ سے نہیں بتا سکتی، بس اتنا کہہ سکتی ہوں کہ جج نے کہا کہ یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد سوائے خودکشی کے میرے پاس کوئی راستہ نہیں تھا۔ مریم نواز نے ویڈیو اور آڈیو کیساتھ ساتھ ٹرانسکرپشن بھی پیش کی اور کہا کہ اس کے علاوہ بھی انکے پاس ثبوت موجود ہیں، جن میں کچھ لوگوں کے نام ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ بدعنوانی کے الزامات لگتے رہے لیکن کوئی ثبوت سامنے نہیں آیا، جج نے ناصر بٹ کو بتایا کہ نواز شریف پر کوئی بدعنوانی یا کک بیک کا الزام نہیں تھا اور اس حوالے سے ثبوت بھی نہیں ملے۔ جج نے بتایا کہ کوئی شہادت نہیں ملی کہ جائیداد نواز شریف کے پیسوں سے خریدی گئی۔ مریم نواز کے مطابق جج صاحب نے کہا کہ کوئی ثبوت نہیں کہ پیسہ پاکستان سے باہر منتقل ہوا جبکہ کسی بھی محکمے سے پیسے لینے کا ثبوت بھی نہیں ملا۔ نون لیگی نائب صدر کے مطابق جج نے کہا حسین نواز پاکستان کا شہری نہیں اور یہاں سے کچھ باہر لے کر نہیں گیا، جج ارشد ملک کا مبینہ طور پر کہنا تھا کہ حسین نواز کے متعلق کوئی ثبوت نہیں ملا کہ پیسے سعودی عرب بھجوائے گئے۔ مریم نواز نے دعویٰ کیا کہ سزا دینے والے نے کہہ دیا فیصلہ کیا نہیں، کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو کے بعد واضح ہوگیا ہے کہ نواز شریف کو قید میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں۔ مریم نواز نے خبردار کیا کہ کسی نے شرارت کرنے کی کوشش کی تو میرے پاس اس سے بھی بڑے ثبوت ہیں۔

مریم نواز نے کہا ہے کہ نواز شریف کے خلاف احتساب نہیں ہے انتقام لیا جارہاہے، تین دفعہ کے منتخب وزیر اعظم 70سال کی عمر میں جیل میں قید ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاناما سے شروع ہونے والا انتقام کا سلسلہ اقامہ سے ہوتا ہوا آج تک جاری ہے، نواز شریف نے اپنے خلاف مقدمات میں بے گناہی کے ثبوت بھی پیش کیے گئے جنہیں تسلیم ہی نہیں کیا گیا۔ مریم  نواز شریف نے کہا تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی وزیراعظم کی بیٹی کو عدالت اور پھر جیل بھی جانا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو سزا مقدمات کی سماعت سے قبل ہی دے دی گئی ۔ نواز شریف کے خلاف کرپشن کے شرمناک الزامات لگائے گئے اور کوئی ثبوت بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ مریم نوازنے کہا کہ نواز شریف کو سزا دینے کا پورا عمل بدنیتی پر مشتمل ہے کیونکہ سزا دینے والا بھی بول اٹھا کہ میاں نواز شریف کے ساتھ زیادتی اور نا انصافی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے وعدہ کیا تھا کہ نواز شریف کے لیے آخری حد تک جاؤں گی، جانتی ہوں مجھے بھی خطرہ ہے اور یہ سب کچھ آسان نہیں لیکن اپنے والد کو محمد مرسی نہیں بننے دوں گی۔ مریم نواز نے خبردار کیا کہ کسی نے شرارت کرنے کی کوشش کی تو میرےپاس اس سے بھی بڑے ثبوت ہیں۔ مریم نواز کی پریس کانفرنس سے قبل مسلم لیگ نون کے صدر سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ آج کی پریس بریفنگ کا مقصد ملک کے تین دفعہ کے وزیراعظم نواز شریف کو ٹرائل کورٹ میں سزا کے حوالے سے نا انصافی بارے شواہد پیش کرنا ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی بے گناہی کے بارے ناقابل تردید ثبوت مل گئے ہیں، ان شواہد کے بعد مجھے یقین ہے کہ مقتدر حلقے میرے بھائی کو انصاف ضرور دلائیں گے۔
 
خبر کا کوڈ : 803558
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش