0
Sunday 14 Jul 2019 22:27

جماعت اسلامی ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے، سراج الحق

جماعت اسلامی ہی ملک کو بحرانوں سے نکال سکتی ہے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پاکستان اپنی تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے، حکومت نے توبہ و استغفار اور عوام کی بات نہ سنی تو وقت ان کے ہاتھ سے نکل جائے گا، ابھی تو لوگ صرف احتجاج کر رہے ہیں، اگر حکمرانوں نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو بپھرے عوام ان کے محلوں کا گھیراؤ بھی کر سکتے ہیں، حکمرانوں کا جابرانہ رویہ اور فرعونیت عوام کو احتجاج پر اکسا رہی ہے، میڈیا پر پابندیاں اور اینکرز کو ڈرا دھمکا کر عوام کی آواز نہیں دبائی جا سکتی، جب بھی حکومت میڈیا کا گلا دباتی ہے، اس کے زوال کا وقت شروع ہو جاتا ہے، کرکٹ کھیلنا اور حکومت کرنا، دو مختلف کام ہیں، حکومت ایک سال میں ہی چاروں شانے چت ہوگئی ہے، وزیراعظم کو کچھ سجھائی نہیں دے رہا وہ ادھر ادھر کی باتیں سن کر فیصلے کرتے ہیں اور ہر کام ادھورا رہتا ہے، حقیقی اپوزیشن جماعت اسلامی کر رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ لاہور میں مرکزی تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا کہ حکمران عوام کی فریاد اور چیخ و پکار سننے کی بجائے ان کا مذاق اڑا رہے ہیں، اسلام آباد کے شہزادوں کو احساس ہی نہیں کہ عوام دو وقت کے کھانے کے بھی محتاج ہو چکے ہیں، حکومت نے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کر کے ایک سال میں پانچ لاکھ لوگوں کا روزگار چھین لیا ہے اور پچاس لاکھ لوگوں کو چھت دینے کا وعدہ کر کے ہزاروں لوگوں کو گھروں سے محروم کر دیا ہے، حکومت کی نااہلی کی انتہا ہے کہ ریکوڈک منصوبے میں عالمی عدالت نے پاکستان کیخلاف 5 ارب 97 کروڑ ڈالر کا جرمانہ کر دیا ہے، اگر حکومت نے اہل وکلا کو کیس دیا ہوتا تو ملک کو 950 ارب روپے کا نقصان نہ ہوتا۔

سراج الحق نے کہا کہ حکومت چینی، سیمنٹ اور ادویات مہنگی کرکے شوگر مافیا، لینڈ مافیا اور ڈرگ مافیا کو نواز رہی ہے جنہوں نے دھرنے ارینج کیے اور پارٹی کو اقتدار دلوانے کیلئے پیسہ خرچ کیا تھا، اب یہ مافیا کئی گنا منافع کما رہا ہے، اگر کوئی اچھا کام ہو جائے تو حکومت خود اس کا کریڈٹ لیتی ہے اور ناکامیوں کو اداروں کے کھاتے میں ڈال دیتی ہے، حکومت کو ووٹ اور سپورٹ دینے والے سب پریشان ہیں، حکومت کی معاشی پالیسیاں سو فیصد نہیں 120 فیصد ناکام ہو گئی ہیں۔ سرا ج الحق نے کہاکہ حکومت تاجروں کی کامیاب ہڑتال پر سٹپٹا گئی ہے اور کہتی ہے کہ اس ہڑتال کے پیچھے سیاسی جماعتیں ہیں، ہڑتال سیاسی جماعتوں نے نہیں، تاجروں نے کی ہے اور اس ہڑتال میں وہ تاجر بھی پیش پیش تھے جنہوں نے بڑی امیدوں کیساتھ تبدیلی کیلئے ووٹ دیئے تھے، حکومت اپنے غیر ترقیاتی اخراجات اور وزیر مشیروں کی فوج ظفر موج میں کمی کرے۔

سراج الحق نے کہاکہ لوگ پوچھتے ہیں کہ جج ارشد ملک کے معاملے میں اب تک جوڈیشل کمیشن کیوں نہیں بنا اور چیف جسٹس خاموش کیوں ہیں؟ یہ ایک جج کا نہیں پورے عدالتی نظام کی ساکھ کا معاملہ ہے، عدالتوں پر عوام کا اعتماد ختم ہو جائے تو پھر انارکی پھیلتی ہے، ملک کو اس انارکی اور انتشار سے بچانے کے لیے ضروری ہے کہ اس قضیے کا جلد از جلد فیصلہ ہو ۔ سراج الحق نے کہا کہ 19 جولائی کو مہنگائی، بے روزگاری اور آئی ایم ایف کی غلامی کیخلاف راولپنڈی میں عوامی مارچ کریں گے اور قوم کو معاشی دلدل سے نکلنے کا ایک ایجنڈا اور لائحہ عمل دیں گے، موجودہ حکومت ملک کو ترقی نہیں دے سکتی، اس کا متبادل اسلامی اور قرآن کا سود سے پاک معاشی نظام ہے، جماعت اسلامی ہی اس ملک کی ڈوبتی کشتی کو ساحل تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 805053
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش