0
Wednesday 17 Jul 2019 23:36

طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھولنے کیلئے مشاورت آخری مراحل میں داخل

طورخم بارڈر 24 گھنٹے کھولنے کیلئے مشاورت آخری مراحل میں داخل
اسلام ٹائمز۔ پاک، افغان بارڈر کو طورخم کے مقام پر 24 گھنٹوں کیلئے کھولنے کے سلسلے میں حکومتی سطح پر مشاورت حتمی مراحل میں  داخل ہوگئی ہے، جس کیلئے تمام متعلقہ اداروں نے سرجوڑ لئے ہیں۔ خیبر پختونخوا حکومت نے مرکز کو تجویز دی تھی کہ چونکہ پاک، افغان بارڈ پر طورخم کے مقام سے نہ صرف یہ ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر بڑی تعداد میں افراد سفر کرتے ہیں، بلکہ یہ تجارت کیلئے بھی بڑا مرکز ہے۔ اس لئے اس بارڈر کو 8 یا 10 گھنٹوں کی بجائے 24 گھنٹوں  کیلئے کھولا جائے، جس سے وفاقی حکومت نے اتفاق کرتے ہوئے اس سلسلے میں متعلقہ امور کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی۔ اسی ضمن میں خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے اجلاس منعقد کیا جس میں ڈپٹی کمشنر خیبر پختونخوا، ایف بی آر، ایف آئی اے، این ایل سی، ایف سی اور نادرا کے متعلقہ حکام کے ساتھ مشترکہ اجلاس کیا، جس میں تمام متعلقہ امور کا جائزہ لیا گیا۔ اس بارے میں اجلاس میں بتایا گیا کہ روزانہ 10 ہزار سے زائد افراد پیدل دونوں جانب سے اس بارڈر کو پار کرتے ہیں، جبکہ 1000 سے زائد ٹرک دونوں  جانب سے سامان لاتے اور لے جاتے ہیں۔ اس لئے اس بارڈ کو 24 گھنٹوں کیلئے کھلا رکھا جائے۔ صوبائی وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے بتایا کہ اس ضمن میں مشاورت حتمی مراحل میں ہے، جس میں تمام متعلقہ امور کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے، تاکہ کوئی مسلہ پیدا نہ ہو اور تمام کام مکمل کرنے کے بعد خود وزیراعظم پاکستان عمران خان طورخم کے مقام پر پاک افغان بارڈر کو 24 گھنٹوں کیلئے کھولنے کا افتتاح کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 805572
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش