0
Friday 19 Jul 2019 14:57

جنگجوؤں کی تعداد میں تنزلی ہورہی ہے، بھارت

جنگجوؤں کی تعداد میں تنزلی ہورہی ہے، بھارت
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت کا کہنا ہے کہ 2017ء سے متحرک جنگجوؤں کے گراف میں تنزلی پیدا ہوئی ہے، تاہم بالائے زمین کارکنوں کے نیٹ ورک میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ سکیورٹی گرڈ کے لئے ایک اور بڑا سنگین مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ پولیس کرائم برانچ کے سالانہ کرائم گزیٹ رپورٹ کے مطابق سرینگر میں جنگجوؤں کی تعداد 11 ہے، جبکہ بالائے زمین کارکنوں کی تعداد 112 تک پہنچ چکی ہے۔ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دلباغ سنگھ کی طرف سے حالیہ دنوں میں منظرعام پر لائے گئے اس گزیٹ کے مطابق سرحدی ضلع کپوارہ میں (پولیس ڈسڑکٹ) میں 9 متحرک عسکریت پسند ہیں، جبکہ بالائے زمین کارکنوں کی تعداد 32 تک پہنچ گئی ہے۔

رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ ہندوارہ علاقے میں 23 متحرک جنگجوؤں کے علاوہ 496 بالائے زمین کارکن بھی موجود ہیں، جبکہ بارہمولہ میں صرف 3 متحرک جنگجو ہیں، تاہم بالائے زمین کارکنوں کی تعداد 26 اور سوپور میں متحرک جنگجوؤں کی تعداد 30 اور بالائے زمین کارکنوں کی تعداد 15 تک پہنچ چکی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق بڈگام میں 4 متحرک جنگجو ہیں، تاہم بالائے زمین کارکنوں کی تعداد 89 ہے، وہیں گاندربل میں کوئی بھی جنگجو متحرک نہیں ہے، مگر 38 بالائے زمین کارکن موجود ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کشمیر کے لیہہ اور کرگل اضلاع میں کوئی بھی جنگجو نہیں ہے اور نا ہی کوئی بالائے زمین کارکن متحرک ہے۔ رپورٹ کے مطابق خطہ چناب میں اگرچہ متحرک جنگجوؤں کی تعداد کم ہے تاہم بالائے زمین کارکن سکیورٹی ایجنسیوں کے لئے تشویش کن بن چکے ہیں، سانبہ میں بھی کوئی بھی جنگجو متحرک ہے اور نا ہی کوئی بالائے زمین کارکن ہے۔ تاہم رپورٹ کے مطابق ضلع ڈوڈہ میں اگرچہ کوئی بھی جنگجو متحرک نہیں ہے، تاہم بالائے زمین کارکنوں کی تعداد 122 ہے۔
خبر کا کوڈ : 805727
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش