0
Tuesday 30 Jul 2019 20:32

ریاست مدینہ کا قیام پاکستان کا مقدر ہے، عمران خان نہ کرسکے تو کوئی اور کریگا، نورالحق قادری

ریاست مدینہ کا قیام پاکستان کا مقدر ہے، عمران خان نہ کرسکے تو کوئی اور کریگا، نورالحق قادری
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری نے لاہور میں ڈاکٹر عبدالغفور راشد کی کتاب "ضابطہ اخلاق سیرت طیبہ کی روشنی میں" کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان میں بسنے والے مذاہب اور مسالک کے درمیان کئی اقدار مشترک ہیں، جن پر ہمیں کاربند رہنا ہوگا۔ پاکستان میں بسنے والے مسیحی، ہندو ،سکھ، پارسی پاکستانیت اور انسانیت میں ہمارے ساتھی اور بھائی ہیں۔ ان کیساتھ انسانیت اور ملکی اقدار ہمارے درمیان قدر مشترک ہیں، ہمیں ایک دوسرے کے درمیان نفرتوں اور تلخیوں کو کم اور قربتوں کو بڑھانا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کا قیام پاکستان کا مقدر ہے۔ لازمی طور پر وطن عزیز ریاست مدینہ کی طرف لوٹے گا۔ وزیراعظم عمران خان یہ کام نہ کرسکے تو کوئی اور کرے گا لیکن یہ ہوگا۔ ناموس رسالت کے نام پر دکانداری چمکانی نہیں چاہیئے۔ عمران خان بغیر داڑھی کے اچھے عاشق رسول ہیں، کچھ لوگ ناموس رسالت اور قادیانیت کے نام پر سیاست کرنا چاہتے ہیں، انہیں مشورہ ہے کہ وہ نفرت کی سیاست نہ کریں، مہنگائی، بیروزگاری اور دیگر مسائل موجود ہیں، ان پر سیاست کرلیں۔

انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کا تحفظ اور قادیانیت کو سیاست میں استعمال نہ کیا جائے۔ قادیانیت کا مسئلہ اسلام اور پاکستان میں حل شدہ ہے، اس پر بحث کی ضرورت نہیں۔ ہمارے منفی رویئے ریاست پاکستان کیلئے خطرناک ہیں۔ اب تو حالت یہ ہوگئی ہے کہ جس کیخلاف قادیانیت کا الزام عائد کیا جاتا ہے، اسے روضہ رسول پر حاضری دے کر اپنی تصویر وائرل کروانا پڑ جاتی ہے، تاکہ لوگ جان لیں کہ وہ مسلمان ہے۔ تقریب سے پروفیسر ساجد میر، ڈاکٹر عبدالغفور راشد، علامہ غلام محمد سیالوی، حافظ ممتاز حسین، مولانا عبدالروف فاروقی، حاجی عبدالرزاق، ایم این اے محبوب عالم اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ ڈاکٹر نورالحق قادری نے کہا کہ بقائے باہمی اور زندگی میں نظم و ضبط کیلئے ضابطہ اخلاق کی پابندی ضروری ہے۔ جنگ ہو یا امن، رسول اللہ نے ہمیشہ ضابطہ اخلاق پر عمل کیا اور لوگوں کو سکھایا۔ انہوں (ص) نے فرمایا کہ دشمن پر حملہ رات کے وقت نہ کرو۔ صبح کا انتظار کرو، بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو نشانہ نہ بنائیں، عبادت گاہوں میں بیٹھے افراد پر حملہ نہ کیا جائے۔

وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ نماز، روزہ اور تلاوت قرآن حکیم کے ساتھ ہمیں بچوں کو اخلاقیات اور نظم و ضبط بھی سکھانا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق کسی کو کافر قرار دینا، تکفیریت، واجب القتل کے فتوے اور خارج از اسلام قرار دینا رسول اللہ کا اسلام نہیں۔ ڈاکٹر نورالحق قادری نے کہا کہ کسی کی دل آزاری کی بجائے ہمیں لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کرنی چاہیئں۔ کسی کی دل آزاری نہ کریں اور نفرت نہ پھیلائیں۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالغفور راشد دوستی نبھانے والے ہیں، وہ ہمارے گذشتہ 40 سال سے ساتھی ہیں۔ وہ صاحبِ کتاب کیساتھ صاحبِ دل بھی ہیں۔ ان کی کتاب تمام اداروں کی رہنمائی کرے گی۔ ڈاکٹر عبدالغفور راشد نے کہا کہ کتاب کے ذریعے رسول اللہ کے مداحوں میں شامل ہونا ان کیلئے بڑی سعادت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین المذاہب و مسالک ہم آہنگی وقت کی ضرورت ہے۔ مشترکات پر اکٹھے ہوکر معاشرے میں امن قائم کیا جا سکتا ہے۔ مذہب اور مسالک میں موجود رہیں گے۔ ہم ایک دوسرے پر تنقید نہ کرکے بھی زندہ رہ سکتے ہیں۔ کسی کی دل آزاری نہیں کرنی چاہیئے، اپنے مسلک پر کام کرنا چاہیئے۔
خبر کا کوڈ : 807885
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش