0
Thursday 15 Aug 2019 21:11

سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر پر اجلاس بلانا ہماری سفارتی فتح ہے، فردوس عاشق اعوان

سلامتی کونسل کا مسئلہ کشمیر پر اجلاس بلانا ہماری سفارتی فتح ہے، فردوس عاشق اعوان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان کے کونے کونے، چپے چپے میں مودی کے خلاف نفرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ پشاور پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج پوری قوم یوم سیاہ منا رہی ہے اور یہ صرف پاکستان نہیں عالمی سطح پر بھی منایا جا رہا ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم نے 14 اگست کو وزیراعظم عمران خان کے وژن کی روشنی میں یوم آزادی کو کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جبکہ 15 اگست کو بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں اور جلوس اور ریلیاں نکالی گئی ہیں۔ معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے کل یہ ثابت کر دیا کہ کشمیر کی آزادی کے بغیر پاکستان کی آزادی کی خوشیاں ادھوری ہیں، ہمیں کشمیر کے اس نامکمل ایجنڈے کو مکمل کرنا ہے اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے مطابق کشمیر کو پاکستان کے ساتھ جُڑنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کا مقصد برصغیر کے مسلمانوں کو الگ شناخت دینا تھا، قائداعظم اور ان کے رفقا کی لازوال قربانیوں کی بدولت یہ ملک وجود میں آیا تھا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قائداعظم نے برصغیر میں دو قومی نظریہ کی بنیاد رکھی کیونکہ وہاں دو نظریات کا ٹکراؤ چل رہا تھا. معاون خصوصی نے کہا کہ بھارت نے سیکولر ریاست ہونے کا دعویٰ کیا تھا لیکن آج وہاں اقلیتوں کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے اس کی وجہ سے جو مسلمان یا اقلیتیں اسوقت اکھنڈ بھارت کے نعرے کی حمایت کرتے تھے وہ شرمندہ اور مایوس ہیں، وہ سمجھ گئے ہیں کہ ہندو مت، ہندو برتری اور آر ایس ایس کی نظریاتی غنڈہ گردی کے علاوہ کسی شخص یا اقلیت کیلئے بھارت میں ایک انچ جگہ باقی نہیں رہی۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارت میں سب سے زیادہ استحصال کشمیریوں کا ہو رہا ہے جس کے خلاف آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ یوم آزادی کے موقع پر مودی کی تقریر سب کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے جس میں مودی نے خطے میں موجود ممالک کے سامنے اپنے عزائم کی نشاندہی کی ہے، وہ خطے میں سپر مین کا کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام آزاد و مقبوضہ کشمیر اور بیرون ملک موجود وہ تمام لوگ جو سمجھتے ہیں کہ کشمیریوں کے ساتھ ظلم اور ان کا استحصال ہو رہا ہے وہ آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے کل آزاد کشمیر کی لائن آف کنٹرول پر کھڑے ہو کر ہندو قیادت کو للکار کر پیغام دیا کہ مودی ذہن میں رکھنا ہم جنگ کے قائل نہیں لیکن اگر تم نے ہماری غیرت کو للکارا تو ہر اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ مسلمان ہونے کے ناطے ہم جس شخص کو شیطان سمجھتے ہیں اسے کنکریاں مار کر تسکین محسوس کرتے ہیں، ہمارے مذہبی فریضے میں شیطان کو کنکریاں مارنا باعث ثواب ہے، دنیا کے سب سے بڑے شیطان مودی کو یہ قوم کنکریاں مار کر اینٹ کا جواب پتھر سے دے گی تو اسے دنیا میں کہیں جگہ نہیں ملے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان نے عالمی سطح پر کشمیر کا مقدمہ لڑنے کی جدوجہد کے تحت اس مسئلے کو سلامتی کونسل لے جانے کا فیصلہ کیا تھا، گذشتہ 5 دہائیوں میں سلامتی کونسل میں اس مسئلے پر اجلاس نہیں بلایا گیا۔

معاون خصوصی دنیا میں فلسطین ایک مظلوم خطہ رہا لیکن وہاں بھی 11، 11 دن لوگوں کو بھوکا پیاسا نہیں رکھا گیا، آج بارہواں دن ہوگیا مودی نے ان مظلوم مسلمانوں کو نہ نمازِ عید ادا کرنے دی نہ ہی انہیں قربانی جیسے دینی فرض سے سرخرو ہونے دیا گیا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم بھارت کی سیاہ کاری اور مکروہ عمل کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان نے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کی شکل میں منا کر اس کی بربادی کی بنیاد رکھی ہے کیونکہ اب بھارت خود تمام اقلیتوں کو دیوار سے لگا کر انتہاپسندی کی سوچ کو ہوا دے کر اس آگ میں جلنے اور بھسم ہونے جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری پاکستانی قوم دنیا کو مجبور کر دے گی کہ وہ کشمیر کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان کے کونے کونے، چپے چپے میں مودی کے پُتلے جلائے جا رہے ہیں، اس کے خلاف نفرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارت کا یوم آزادی پاکستان یوم سیاہ کے طور پر منا رہا ہے تو انتہا پسند ہندوؤں کی آنکھیں کھل جانی چاہیئیں کہ پاکستان کشمیری عوام کیلئے آخری حد تک جانے کو تیار ہے۔
خبر کا کوڈ : 810749
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش