0
Wednesday 4 Sep 2019 19:49

متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل دوستی کیوجہ سے حزب اللہ کی جوابی کارروائی کی مخالفت کی ہے، اسرائیلی وزیر خارجہ

متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل دوستی کیوجہ سے حزب اللہ کی جوابی کارروائی کی مخالفت کی ہے، اسرائیلی وزیر خارجہ
اسلام ٹائمز۔ سعودی شہزادے "ولید بن طلال" کے بحرین سے آپریٹ ہونیوالے "عرب48" نامی نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ "اسرائیل کاتص" نے زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بحرین اور متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کیساتھ اپنے خفیہ دوستانہ تعلقات کی وجہ سے لبنان پر اسرائیلی حملوں کی مذمت نہیں کی۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ "اسرائیل کاتص" نے اسرائیلی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ایران کیخلاف شام میں اس کو پوزیشنز نہ سنبھالنے دینے اور حزب اللہ کے خلاف اس کو "ٹھیک ہدف کے پر مار کرنیوالے" میزائلز کی تیاری جاری نہ رکھنے دینے پر مبنی ایک واضح سیاست اپنا رکھی ہے۔

دوسری طرف بحرین کے وزیر خارجہ "خالد بن احمد بن محمد آل خلیفہ" نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں اسرائیل پر حزب اللہ کے جوابی حملے کی مخالفت کرتے ہوئے اسکو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور لبنانی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں پر تناؤ میں اضافے کا خاموشی کیساتھ تماشا دیکھ رہی ہے۔ ادھر متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ "انور محمد قرقاش" نے بھی سماجی رابطے کی ایک ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں حزب اللہ لبنان اور لبنانی حکومت کے درمیان ٹکراؤ پیدا کرنے کی غرض سے لکھا ہے کہ ہمارے دل آجکل لبنان اور اس کے عوام کے دلوں کیساتھ دھڑکتے ہیں۔ انور محمد قرقاش کا لکھنا تھا کہ منطق کا حکم یہ ہے کہ جنگ یا صلح کا فیصلہ حکومت کو کرنا چاہیئے جبکہ پہلے مرحلے میں قومی مفاد اور شہریوں کی بہتری کا خیال رکھا جائے۔
خبر کا کوڈ : 814492
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش