0
Tuesday 15 Oct 2019 11:49

کشمیر میں ہڑتال اور بندشوں کا 70 واں دن، معمولات زندگی بدستور متاثر

کشمیر میں ہڑتال اور بندشوں کا 70 واں دن، معمولات زندگی بدستور متاثر
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی منسوخی اور ریاست جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کئے جانے کے خلاف کشمیر بھر میں آج مسلسل 70 ویں دن بھی ہڑتال رہی، جس دوران دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت معطل رہی۔ وای میں موبائل فون اور انٹرنیٹ خدمات گذشتہ 70 روز سے لگاتار بند ہیں۔ ان خدمات کی معطلی سے اہلیان کشمیر کو سخت ترین مشکلات کا سامنا ہے۔ وادی کشمیر میں جموں خطہ کے بانہال اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ کے درمیان چلنے والی ریل خدمات بھی 5 اگست سے لگاتار معطل ہیں۔ کٹھہ پتلی انتظامیہ نے وادی کشمیر میں بی جے پی کو چھوڑ کر تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کو نظربند رکھا ہے۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر نام نہاد پبلک سیفٹی ایکٹ کا اطلاق کیا گیا ہے۔ ادھر مزاحمتی قائدین بھی بھارت کے مختلف جیل خانوں میں قید ہیں۔ ادھر جموں و کشمیر کے حساس علاقوں میں جگہ جگہ پر ناکہ بندیاں عائد کی گئی ہیں جس کے نتیجے میں عوام ذہنی تناؤ کے شکار نظر آرہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 822085
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش