0
Monday 21 Oct 2019 12:19

حکومت کیخلاف جمہوری ہتھیار استعمال کرنا ہمارا آئینی و جمہوری حق ہے، حافظ حمد اللہ

حکومت کیخلاف جمہوری ہتھیار استعمال کرنا ہمارا آئینی و جمہوری حق ہے، حافظ حمد اللہ
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی رہنماء حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف جمہوری ہتھیار استعمال کرنا ان کا آئینی و جمہوری حق ہے۔ حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی اقتدار کی بھوکی نہیں اور نہ یہ ان کا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات میں بھی دھاندلی ہوئی مگر 2018ء کی طرح کسی جامع منصوبے کے تحت نہیں ہوئی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ 2008ء کے انتخابات میں بھی دھاندلی ہوئی اور ایسا ہم کب تک برداشت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کی جنگ تمام اپوزیشن جماعتوں کی جنگ ہے اور ہمارا مسئلہ اقتدار نہیں بلکہ انتخابات میں تسلسل سے دھاندلی ہے۔ خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام 27 اکتوبر سے ملک بھر میں آزادی مارچ کا اعلان کر رکھا ہے اور 31 اکتوبر کو قافلے اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔ دوسری طرف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں آئینی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس امیر بھٹی کل آزادی مارچ روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت کریں گے۔ آئینی درخواست ایڈووکیٹ ندیم سرور نے دائر کی ہے جس میں درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ مولانا فضل الرحمان الیکشن ہارنے کے بعد اور مدرسہ اصلاحات سے بچنے کے لیے دھرنا دے رہے ہیں۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئینی حکومت کو آئین کے تحت پانچ سال کی مدت پوری کیے بغیر ختم نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ آئینی طریقے سے ہٹ کر حکومت کو ہٹانا آئین کے آرٹیکل 2-A اور 17 کی خلاف ورزی ہو گی۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ مولانا فضل الرحمان نے دھرنے کی حفاظت کے نام پر پرائیویٹ آرمی بنا لی ہے لہٰذا ان کو دھرنے سے روکا جائے کیوں کہ یہ آئین کے آرٹیکل 2a 9،15،16،19 کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ مولانا فضل الرحمان کی پرائیویٹ آرمی کو غیر آئینی و غیر قانونی قرار دیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 823191
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش