0
Friday 1 Nov 2019 17:26
فضل الرحمن کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی ضرورت نہیں

جتنی مرضی بیٹھنا ہے بیٹھ جائیں، این آر او کسی صورت نہیں ملے گا، عمران خان

گلگت بلتستان کے سارے مسائل کو جانتا ہوں، وہ توجہ دی جائیگی جو کسی بھی وفاقی حکومت نے نہیں دی
جتنی مرضی بیٹھنا ہے بیٹھ جائیں، این آر او کسی صورت نہیں ملے گا، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ میں گلگت بلتستان کے سارے مسائل جانتا ہوں اور یہ یقین دلاتا ہوں کہ جی بی پر وہ توجہ دی جائے گی، جو آج تک کسی بھی پاکستان کی وفاقی حکومت نے نہیں دی۔ گلگت میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ میں اس سارے علاقے کو جانتا ہوں، کوئی پاکستانی سیاستدان نہیں جو جی بی کو میری طرح جانتا ہو، جس طرح سے یہاں کی سیاحت پر توجہ دی جانی چاہیئے تھی، وہ نہیں دی گئی، گلگت بلتستان میں سیاحت کے بے مثال مواقع موجود ہیں، میں دنیا کے سارے بڑے ممالک میں گھوما ہوں، جو سکیم یہاں سردیوں میں ہوسکتی ہے، وہ دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ہوسکتی، گلگت بلتستان سوئیٹزرلینڈ سے دوگنا بڑا علاقہ ہے، لیکن سویٹزرلینڈ سیاحت سے جو کچھ کماتا ہے، وہ پاکستان کے بجٹ سے بھی زیادہ ہے، یہ اس لیے ہے کہ وہاں انفراسٹرکچر ہے، وہاں سہولیتیں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے سروس انڈسٹری بنا رہے ہیں، ٹورزم کالج کے قیام پر بھی کام ہو رہا ہے، اس طرح نوجوانوں کیلئے ایسا راستہ کھلے گا کہ انہیں نوکریوں کیلئے باہر جانا نہیں پڑے گا، پرائیویٹ سیکٹر میں بہت بڑی سرمایہ کاری بھی لا رہے ہیں، یہاں فوڈ پراسیسنگ پلانٹ لگے گا، کیونکہ علاقے کا پھل ضائع ہو رہا ہے، اس پلانٹ کے ذریعے پھلوں کو پراسیس کرکے دنیا کو ایکسپورٹ کیا جا سکے گا۔

عمران خان نے کہا کہ بجلی بحران کے حوالے سے جی بی کابینہ سے بات ہوئی ہے، ہائیڈرو پاور منصوبوں کیلئے فنڈنگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمن اور دیگر اپوزیشن جماعتوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک آزادی یہاں گلگت میں منائی جا رہی ہے، ایک آزادی مارچ اسلام آباد میں ہو رہا ہے، وہاں بڑی تعداد میں لوگ لے کر آئے ہوئے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ میڈیا جا کر پوچھے کہ وہ کس لیے آئے ہیں، نون لیگ کا مسئلہ سب کو پتہ ہے، پی پی والوں سے پوچھیں گے تو وہ مہنگائی کا رونا روئیں گے، جے یو آئی سے پوچھیں گے تو کہیں گے کہ یہودیوں کا ایجنٹ ہے، فضل الرحمن کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ فضل الرحمن کے مارچ سے پاکستان کے دشمن خوش ہو رہے ہیں، اگر آپ صرف بھارت کے میڈیا کو ہی دیکھ لیں تو ایسا لگتا ہے کہ فضل الرحمن کوئی بھارتی شہری ہے، یہ لوگ ووٹ لینے اور پیسہ بنانے کیلئے اسلام کو استعمال کرتے ہیں، یہ اسلام کو نقصان پہنچاتے ہیں، ان کو دیکھ کر تو کوئی اسلام میں نہیں آئے گا بلکہ چھوڑ جائے گا، ڈیزل کا پرمٹ ملے تو ان کا اسلام بک جاتا ہے، یہ سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، چیزیں نہیں چھپتیں، جب تحریک انصاف نے دھرنا دیا تھا تو یہ لوگ کیا باتیں کرتے تھے، قوم سب جانتی ہے، کیونکہ پاکستانی قوم باشعور ہوچکی ہے۔

وزیراعظم نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن چلے گئے، جب آپ اسلام کو اقتدار کیلئے استعمال کرتے تھے، یہ نیا پاکستان ہے، جتنی مرضی آپ نے بیٹھنا ہے بیٹھ جائیں، کھانا ختم ہو تو وہ بھی بجھوا دینگے، لیکن بتانا چاہتا ہوں کہ این آر او کسی صورت نہیں ملے گا، اصل بات یہ ہے کہ ان سب کے کرپشن کیسز ہمارے پاس آچکے ہیں، جس طرح کی کرپشن ہوئی ہے، پتہ ہے کہ سب کی باری آنی ہے، جن لوگوں نے دس سالوں میں ملک کا قرضہ چار گنا بڑھا کر چھ ہزار ارب سے تیس ہزار ارب تک پہنچا دیا، ان سے پوچھیں کہ یہ قرضہ کہاں گیا، جیسے جیسے وقت گزرتا جا رہا ہے، حکومت کو پتہ چل رہا ہے کہ قرضہ کدھر گیا، یہ پیسہ ان کی جیبوں میں چلا گیا، ہنڈی حوالہ کے ذریعے ملک سے باہر بھیجا گیا، ان کے بچے ارب پتی بن گئے۔ تین دفعہ وزیراعظم کے بیٹوں کے پاس اربوں روپے ہیں، جس کی سائیکل کی دکان تھی، ان کے بیٹے بھی ارب پتی ہیں، شہباز شریف کا بیٹا اور داماد بھی باہر بھاگا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بائیس سال کرپشن کیخلاف جدوجہد کی ہے، میں پھر سے کہتا ہوں کہ یہ جو سارے بیروزگار اور سیاسی یتیم جمع ہوئے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ پریشر اور بلیک میل کرکے این آر او لیں گے، ان کو این آر او کسی صورت نہیں ملے گا، کیونکہ میں نے اللہ سے وعدہ کیا تھا کہ موقع ملا تو سارے کرپٹ لوگوں کو جیلوں میں بھیج دونگا۔

ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح
جمعرات کے روز وزیراعظم مختصر دورے پر گلگت پہچنے، جہاں آرمی ہیلی پیڈ پر یوم آزادی کی مرکزی تقریب میں شرکت کی اور آزادی پریڈ کا معائنہ کیا۔ جس کے بعد وہ گورنر ہائوس گئے، جہاں مختلف منصوبوں کا افتتاح کیا، وزیراعظم نے سکردو میں 250 بیڈ ہسپتال، شغر تھنگ پاور پراجیکٹ، ہنزل پاور پراجیکٹ، ہرپوہ پاور پراجیکٹ کا افتتاح کیا، بعد میں جی بی حکومت کی کابینہ سے ملاقات کی اور توانائی منصوبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
گلگت بلتستان کے یوم آزادی میں شرکت کرنیوالے پہلے وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان گلگت بلتستان کے یوم آزادی کی مرکزی تقریب میں شرکت کرنے والے پہلے وزیراعظم بن گئے، اس سے پہلے جی بی کا یوم آزادی مقامی طور پر منایا جاتا تھا، جس میں مقامی حکام اور حکومتی شخصیات ہی شریک ہوتی تھیں، جی بی بہتر سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ملک کے کسی وزیراعظم نے شرکت کی ہو۔
پی ٹی آئی کی صوبائی قیادت کو نو لفٹ
عمران خان نے اپنے دورہ گلگت کے دوران اپنی ہی جماعت کی صوبائی قیادت کو کوئی لفٹ نہیں دی اور ملاقات کیے بغیر ہی واپس اسلام آباد چلے گئے۔ گورنر ہائوس میں صوبائی حکومت کی کابینہ سے وزیراعظم کی ملاقات کے دوران بھی پی ٹی آئی کے صوبائی صدر سید جعفر شاہ کو سائیڈ لائن کر دیا گیا، عمران خان کی گورنر سے خصوصی نشست کے دوران بھی صوبائی صدر کو باہر کر دیا گیا۔ وزیراعظم کے دورے کے دوران پی ٹی آئی جی بی دو گروپوں میں تقسیم ہوگئی، گورنر راجہ جلال گروپ صوبائی صدر سید جعفر شاہ کو کھڈے لائن لگانے میں کامیاب ہوگیا۔ وزیراعظم کی جانب سے اپنی پارٹی کی صوبائی قیادت کو نظر انداز کیے جانے پر چہ میگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 825078
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش