0
Tuesday 3 Dec 2019 21:21
بیوہ پروین کے بیٹے تسلیم کو نعمان نے قتل کیا تھا

بیٹے کے قاتل کو قتل کرنیوالی ماں 7 سال ننگے پاؤں گھومتی رہی

عدالتی نظام سے مایوس ہوکر مقتول کی ماں نے انتہائی قدم اٹھایا
بیٹے کے قاتل کو قتل کرنیوالی ماں 7 سال ننگے پاؤں گھومتی رہی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے عدالتی نظام سے مایوس ماں نے بیٹے کے قاتل کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ بیوہ پروین بی بی نے محنت مزدوری کرکے تسلیم کو پالا پوسا، اس سے قبل کہ وہ تسلیم اپنی ماں کا سہارا بنتا، نعمان نامی شخص نے تسلیم کو قتل کر دیا۔ پروین بی بی نے بے سر و سامانی میں بیٹے کا مقدمہ لڑنا شروع کیا اور قسم کھائی کہ جب تک بیٹے کے خون کا حساب نہیں ملتا، میں ننگے پاؤں گھوموں گی۔پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا۔ مقدمہ چلتا رہا اور 7 سال بعد سیشن کورٹ نے ثبوت اور گواہی کی روشنی میں ملزم نعمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے سزائے موت سنا دی۔ ماں کا کلیجہ ٹھنڈا ہو گیا مگر یہ ٹھنڈک عارضی ثابت ہوئی۔ مجرم نے لاہور ہائیکورٹ میں اپیل کر دی اور ہائیکورٹ نے 2019ء میں یہ کہہ کر قاتل نعمان کو رہا کر دیا کہ سیشن کورٹ میں پیش کیے گئے ثبوت ناکافی ہیں اور قانون کو مزید "ٹھوس" شواہد درکار ہیں۔

مجرم چالاک بھی تھا اور امیر بھی۔ جیل سے نکلتے ہی بیرون ملک چلا گیا اور پروین بی بی ننگے پیر سیالکوٹ کی گلیوں میں اسے ڈھونڈتی رہی۔ آخر ایک ماں کا انتقام مجرم کو واپس سیالکوٹ کھینچ لایا اور 30 نومبر کو ماں نے اپنے چھوٹے بیٹے کے ہمراہ مجرم کے گھر کے دروازے پر ہی اسے قتل کر دیا۔ مشن مکمل کرنے کے بعد ماں نے چھوٹے بیٹے کو فرار کرایا اور خود 7 سال بعد جوتے پہنے اور تھانے میں جاکر گرفتاری دے دی۔ پروین بی بی نے قانون ہاتھ میں لے کر درست نہیں کیا مگر قانون نے اس کے ساتھ کون سا انصاف کیا۔ یہ حقیقت ہے کہ پورا علاقہ جانتا تھا کہ مجرم نے دن دیہاڑے فائرنگ کرکے ایک یتیم کو قتل کیا۔ ایک بیوہ کو دوسری مرتبہ بے سہارا کیا اور اسی بنیاد پر اسے سزائے موت ہوئی۔

دوسری طرف قانون تھا جس کو ثبوت درکار تھے۔ ہائیکورٹ کو ثبوت ناکافی محسوس ہوئے اور اس نے سچ کا قتل کرتے ہوئے مجرم کو بری کر دیا۔ ثبوت اور سچ کے درمیان سات سالہ جنگ کے بعد سچ ہار گیا اور اس کے ساتھ پروین بی بی کا بھی عدل و انصاف کے نظام سے ہی اعتماد اٹھ گیا اور اس نے مزید اپیل کے بجائے اپنے انداز میں انصاف کے حصول کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد اس نے بیٹے کے قاتل کو قتل کیا۔ کل تک جس نظام کو قاتل نعمان کے خلاف قتل کے کوئی ثبوت نہیں ملے، آج اسی نظام کو مقتول تسلیم کی والدہ پروین کے خلاف تمام تر ثبوت میسر ہیں کہ اس نے بیٹے کے قاتل نعمان کو پوری تیاری اور پلاننگ کیساتھ قتل کیا ہے۔ 
 
خبر کا کوڈ : 830594
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش