0
Sunday 5 Jan 2020 19:17
سعودی عرب یہ نہ سمجھے امریکہ اسے کچھ نہیں کہے گا، سب کی باری آنی ہے

او آئی سی اب جاگ جائے اور عراق حملے کی مذمت کرے، معصوم نقوی

او آئی سی اب جاگ جائے اور عراق حملے  کی مذمت کرے، معصوم نقوی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے سربراہ قائد اہلسنت پیر معصوم حسین نقوی نے امریکہ کے عراق پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی امت مسلمہ کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، پوری اسلامی دنیا میں سے امریکی استعمار کا مقابلہ صرف ایران ہی نے جرات و بہادری سے کیا ہے، موت اور زندگی اللہ کے ہاتھ میں ہے، بلاشبہ موت برحق ہے لیکن جس انداز سے قدس فورس کے سربراہ شہید جنرل قاسم سلیمانی، عراقی رضاکار فورس کے سربراہ ابومہدی المہندس اور ان کے جانثار ساتھیوں نے مقابلہ کیا ہے، وہ بہادری مثالی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو پی پنجاب کے ٹاون شپ دفتر میں مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں پیر مصطفی اشرف رضوی، ڈاکٹر امجد حسین چشتی، پیر غلام رسول اویسی، پیر اختر رسول قادری، سید امجد علی گیلانی، صاحبزادی عقیل حیدر شاہ، امیر سلطان چشتی، ملک پرویز اکبر ساقی، علامہ محبوب رضوی، پیر اسلم حیدری، غلام شبیر قادری، خرم شاہ، شفیق شاہ، حسن منصور، گوہر خالد بٹ، چودھری عدنان خورشید، شہباز شبیر، محمد علی، شہباز احمد، پروفیسر ساجد قادری اور دیگر اراکین نے بھی شرکت کی۔

پیر معصوم نقوی نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ امت مسلمہ کے مسائل کو اجاگر اور مسلمانوں کے مفادات کا تحفظ کیا، مسئلہ روہنگیا ہو، ہندوستان کے مسلمانوں کے شہری مسائل، کشمیر ہو یا فلسطین، ہمیشہ ایران نے ہراول دستے کا کردار ادا کا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کو اب جاگ جانا چاہیے اور عراق پر حملے کی مذمت کرنی چاہیے۔ جے یو پی کے اجلاس میں عراق پر امریکی حملے کی مذمت اور ایران سے اظہار ہمدردی نہ کرنے پر سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات کی مذمت بھی کی گئی اور قرار دیا گیا کہ امت مسلمہ کیلئے یہ تصور زہر قاتل ہے کہ سعودی عرب، ایران کی بجائے، امریکہ کو اپنا اتحادی سمجھتا ہے لیکن سعودی عرب یہ نہ سمجھے کہ امریکہ اسے کچھ نہیں کہے گا، سب کی باری آنے والی ہے، امریکہ سب مسلمانوں کا دشمن ہے، وہ ایک ایک کرکے مسلمان ممالک کو تباہ کرنا چاہتا ہے اور خاص طور پر سعودی عرب نہ سمجھے کہ یہ ایران کی باری ہے، بلکہ اگلا ہدف سعودی عرب بھی ہو سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 836715
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش