اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائیکورٹ نے سینیٹر سرفراز بگٹی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی۔ گذشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج کوئٹہ کی عدالت کی جانب سے عبوری ضمانت منسوخ ہونے کے بعد سینیٹر سرفراز بگٹی نے جمعہ 17 جنوری کو بلوچستان ہائی کورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے رجوع کیا۔ ہائیکورٹ کے جسٹس روز خان بڑیچ پر مشتمل بینچ نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کو 3 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ان کا بچی کے اغواء کے معاملے سے کوئی تعلق نہیں، یہ معاملہ بچی اور اس کے والد کا خاندانی مسئلہ ہے۔ مجھ پر الزام لگایا گیا ہے جوکہ حقیقت نہیں، ایسے کیسز شریفوں کی پگڑیاں اچھالنے کے لئے درج کیے جاتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ماتحت عدالت نے بچی کو اپنے والد کی نگرانی میں دینے کا حکم دیا تھا۔ سرفراز بگٹی کے خلاف 10 سالہ ماریہ کو اس کے والد توکلی بگٹی کے ساتھ مل کر اغواء میں معاونت کرنے کا مقدمہ درج ہے۔