0
Monday 3 Feb 2020 18:00
تاریخی واقعہ پر محتاط اظہارخیال کے باوجود اسے فرقہ وارانہ رنگ دینا تشویشناک ہے

وفاق المدارس الشیعہ کا تکفیری شرپسندوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

وفاق المدارس الشیعہ کا تکفیری شرپسندوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کر کے کالعدم تکفیری دہشتگرد تنظیموں کے سرغنوں کیخلاف کارروائی کی جائے، معصوم لوگوں کے خون میں ہاتھ رنگنے والوں کو علمی اور دینی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اکابرین اہلسنت فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی کا نوٹس لیں، علمی اختلافات اسلامی مکاتب فکر کے ذمہ داران کے درمیان تہذیب کے دائرے میں جاری رہے ہیں۔ لاہور میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایک تاریخی واقعہ پر محتاط اظہار خیال کے باوجود اسے فرقہ وارانہ رنگ دینا تشویشناک ہے، دلیل و استدلال پر مبنی ابحاث ہرگز قابل اعتراض نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تاریخی سانحات اور فروعی اختلافات صدیوں پرانے ہیں، جن پر اسلامی مسالک کے ذمہ داران اختلاف پر تہذیب کے دائرے میں اظہارخیال کرتے رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ علمی اختلاف کا جواب دھمکی سے نہیں بلکہ استدلال سے دیا جانا چاہیے، خاتون وکیل کیخلاف غلیظ زبان اور دھمکیاں قابل مذمت ہیں، حکومت کالعدم دہشتگرد تنظیموں کے سرغنوں کی فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی کا نوٹس لے، میڈیا ان شرپسند عناصر کے منفی بیانات شائع اور نشرنہ کرے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ خاتون وکیل کو تحفظ فراہم کرنے سے کہیں زیادہ اہم تکفیری شرپسندوں کی سرکوبی ہے، یہ مسالک کے ذمہ داران سے متعلق معاملہ ہے، جس پر ہزاروں بے گناہوں کے خون سے آلودہ ہاتھوں اور کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری کے مرتب عناصر کو کسی دینی موضوع پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

علامہ نیاز نقوی کا کہنا تھا کہ ہمیشہ ان کا ایجنڈا امن وامان کی خرابی اور قتل و غارت رہا ہے، اگر انہیں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے احترام کا خیال ہوتا تو انبیاء اور صحابہ و اہل بیت کے مزارات مقدسہ کو منہدم کرنیوالی داعش کیخلاف احتجاج کرتے مگر انہوں نے اس عالمی تکفیری دہشتگرد گروہ کا ساتھ دیا اور ثابت کیا کہ ان کا اصل ایجنڈا صحابہ کرام یا دین نہیں بلکہ فساد ہے۔ علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ اہل سنت کے ذمہ داران بھی شرپسندوں کے اشتعال انگیز ایجنڈے کا نوٹس لیں اور سکیورٹی ادارے نیشنل ایکشن پلان پر کماحقہ عمل کرکے ان عناصر کی سرکوبی اور امن وامان کو یقینی بنایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 842355
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش