0
Wednesday 26 Feb 2020 12:51

کابینہ نے صحافیوں کے تحفظ کا بل منظوری سے روک دیا

کابینہ نے صحافیوں کے تحفظ کا بل منظوری سے روک دیا
اسلام ٹائمز۔ وفاقی کابینہ نے وزارت انسانی حقوق کی جانب سے صحافیوں کے تحفظ کے حوالے سے تیار کردہ ایک جامع بل کے مسودے کی باضابطہ منظوری روک دی۔ مذکورہ بل کا مقصد صحافیوں اور میڈیا پروفیشنلز کے آزادی اظہار، تحفظ، آزادی، غیرجانبداری کو فروغ دینا اور موثر طریقے سے یقینی بنانا ہے۔ تاہم کابینہ نے اس بل کو وزارت اطلاعات کے تیار کردہ پہلے بل کے ساتھ یکجا کرنے اور ضروری تبدیلیوں اور ایک واحد بل کی شکل میں ڈھالنے کے لیے انہیں وزارت قانون بھجوانے کی اصولی منظوری دی۔

ذرائع کے مطابق بل کا مسودہ دیکھنے والے سینئر ایڈیٹرز اور میڈیا ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صحافیوں کے تحفظ اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے انتہائی تفصیلی قانون سازیوں میں سے ایک ہے۔ تاہم 2 بلز کو یکجا کرنے کے بعد وزارت قانون اسے حتمی شکل دے گی جس کی وجہ سے اس کے قانون بننے میں تاخیر ہو سکتی ہے۔

کابینہ سے منظوری کے بعد بل کا مسودہ پارلیمان بھجوایا جائے گا جہاں سے پاس ہونے کے بعد یہ صدر کی باضابطہ اجازت سے قانون بن جائے گا۔

اس ضمن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے تسلیم کیا کہ صحافیوں کو ہراساں کیے جانے، اغوا، دھمکیوں اور اذیتوں کے خلاف ضروری سکیورٹی فراہم کرنے میں اب بھی وقت لگے گا۔

وزارت اطلاعات کے تیار کردہ مسودے میں زیادہ تر اسٹیک ہولڈرز اور وزارت داخلہ، خزانہ اور صحت کی آرا شامل ہیں جبکہ مسودہ وزارت انسانی حقوق نے تیار کیا ہے، جس میں بین الاقوامی قوانین اور اس سلسلے میں پاکستان نے جن کنوینشنز پر دستخط کیے ان کے حوالہ جات شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 846857
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش