0
Tuesday 3 Mar 2020 10:24

بھارتی حکومت کیجانب سے کشمیر میں تعینات اضافی فورسز کمپنیوں کو فی الحال نہ ہٹانے کا فیصلہ

بھارتی حکومت کیجانب سے کشمیر میں تعینات اضافی فورسز کمپنیوں کو فی الحال نہ ہٹانے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی کی صحت اور ممکنہ پنچایتی انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی وزرات داخلہ نے کشمیر میں گزشتہ برس 5 اگست کے بعد تعینات کی گئی اضافی فورسز کمپنیاں کو فی الحال کشمیر میں ہی تعینات رکھنے کا فیصلہ لیا ہے۔ گزشتہ سال پانچ اگست کو جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن دفعہ 370 کے خاتمہ کے بعد وادی کشمیر میں ممکنہ احتجاج پر قابو پانے کے لئے بھارتی حکومت نے سینٹرل ریزرو پولیس فورس، بارڈر سیکیورٹی فورس، آئی ٹی بی پی اور ایس ایس بی کی کم از کم 400 اضافی کمپنیاں کشمیر میں تعینات کی تھی۔ وادی کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے ساتھ ہی اگرچہ ماہ دسمبر میں کچھ علاقوں سے اضافی دستوں کی 72 کمپنیاں واپس بلالی گئی تھیں تاہم ماہ فروری میں حریت کانفرس (گ) چیئرمین سید علی گیلانی کی صحت کے حوالے سے پھیلائی افواہوں اور آنے والے سیاحتی سیز کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارتی وزارت داخلہ نے کشمیر سے فورسز کے مزید دستوں کی واپسی کو فوری طور پر روک دیا جائے۔ معروف انگریزی روزنامہ ٹائمز آف انڈیا کو سی آر پی ایف کے ایک سینئر افسر نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ وادی کشمیر میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے بھارتی وزرات داخلہ ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگرچہ بھارتی حکومت یہ چاہتی تھی کہ وادی کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے ساتھ ہی یہاں تعینات فورسز کی اضافی نفری کو واپس بلایا جائے گا تاہم گزشتہ ماہ میں سید علی گیلانی کے صحت کے بارے میں ہوئی افواہوں کے بعد بھارتی حکومت نے یہ فیصلہ لیا کہ اضافی کمپنیوں کو فی الحال کشمیر میں ہی تعینات رکھا جائے گا۔ 
خبر کا کوڈ : 848045
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش