0
Monday 18 Jul 2011 15:57

کرم ایجنسی میں مسافر گاڑیوں پر حملے جاری، 6 نذر آتش، 10 افراد اغوا، بوشہرہ میں 10 افراد قتل

کرم ایجنسی میں مسافر گاڑیوں پر حملے جاری، 6 نذر آتش، 10 افراد اغوا، بوشہرہ میں 10 افراد قتل
پارا چنار:اسلام ٹائمز۔ لوئر کرم ایجنسی کے علاقہ چار خیل میں ٹل پارا چنار مین روڈ پر مسلح شدت پسندوں نے حملہ کرکے 5 ٹرکوں اور ایک پک اپ کو نذر آتش جبکہ ڈرائیوروں سمیت 10 افراد کو اغوا کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو لوئر کرم ایجنسی کے علاقہ چار خیل میں مسلح شدت پسندوں نے کرم ایجنسی سے پشاور جانے والے 5 ٹرکوں اور پک اپ گاڑی کو نذر آتش کر دیا۔ گاڑیوں کو جلانے کے بعد شدت پسندوں نے ڈرائیوروں سمیت 10 افراد کو اغوا کرلیا۔ جبکہ شدت پسندوں کے حملے میں 2 افراد زخمی بھی ہو گئے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال جولائی 2010ء میں بھی چارخیل کے اس مقام پر مسلح شدت پسندوں کے مسافر گاڑیوں کے قافلے پر حملے میں 4 خواتین سمیت 18 بے گناہ مسافر جاں بحق ہوگئے تھے۔
دوسری جانب وسطی کرم ایجنسی میں شدت پسندوں کیخلاف فورسز کا آپریشن جاری ہے۔ سیکورٹی فورسز نے وسطی کرم کے علاقہ تڑلی سے علاقہ ڈوگر تک غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کر دیا ہے، تاہم پشاور پاراچنار مین روڈ کو محفوظ بنانے کے لیے اب تک کسی قسم کے اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں اور ٹل پارا چنار روڈ بدستور عام ٹریفک کے لیے بند ہے اور لاکھوں قبائل بدستور محصور ہیں۔
اسی طرح لوئر کرم کے علاقے درانی میں شدت پسندوں نے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا، جس سے اسکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔ جبکہ گزشتہ روز کرم ایجنسی کے علاوہ بوشہرہ کے قریب مسافر گاڑی پر حملے میں 10 افراد کی ہلاکت کے واقعے کیخلاف پولیٹیکل حکام نے کارروائی کرتے ہوئے علاقائی حدود ذمہ داری کے تحت جائے وقوع کے قریبی علاقوں سے 35 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ 
واضح رہے کہ لوئر کرم ایجنسی میں شدت پسندوں کے حملوں میں اب تک 300 سے زائد نہتے مسافر قتل کئے جا چکے ہیں۔ اہلیان کرم ان علاقوں میں آپریشن کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ جبکہ حکومت مذکورہ علاقوں میں آپریشن کرکے مین روڈ کو ٹریفک کے لئے محفوظ بنانے کی بجائے مین روڈ سے کافی دور دشوار گزار شمالی پہاڑی علاقوں وسطی کرم میں آپریشن کر رہی ہے۔ اور روایتی دہشتگردوں کے واضح ٹھکانوں کو چھوڑ کر انکی نسبت کم اہم علاقوں میں آپریشن کر رہی ہے۔
دریں اثنا کرم ایجنسی کے صدر مقام پاراچنار میں اتوار کے دن آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) منعقد ہوئی۔ جس میں تیس سے زیادہ سماجی و رفاہی تنظیموں اور سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اے پی سی کے جاری کردہ اعلامیہ میں اگلے اتوار 24 جولائی کو اسلام آباد سے ایم ڈبلیو ایم کی طرف سے پاراچنار کی طرف امن کاروان بھیجنے کی بھرپور حمایت کی گئی اور پاراچنار میں اس کا پرتپاک خیر مقدم و استقبال کرنے کا اعلان کیا گیا۔ مقررین نے چارخیل کے مقام پر آٹھ ٹرک جلانے کے واقعے کو بعض نادیدہ قوتوں کی طرف سے اگلے ہفتے پاراچنار آنے والے امن کاروان اور امدادی قافلے کے لئے رکاؤٹ کی کارروائی قرار دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 85693
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش