0
Friday 17 Apr 2020 10:49

ٹیکسٹائل ماسکس اور سینیٹائزر کی برآمدات کی اجازت دیدی گئی ہے، رزاق داود

ٹیکسٹائل ماسکس اور سینیٹائزر کی برآمدات کی اجازت دیدی گئی ہے، رزاق داود
اسلام ٹائمز۔ مشیر تجارت عبدرزاق داؤد نے کہا ہے کہ حکومت نے ٹیکسٹائل ماسکس اور سینیٹائزر کی برآمدات کی اجازت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس سلسلے میں کوئی بھی باضابطہ حکم آئندے کچھ دنوں میں جاری ہوجائے گا۔ عبدالرزاق داؤد نے اسلام آباد میں میڈیا کو بتایا کہ یہ فیصلہ قومی رابطہ کمیٹی کے قومی کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں کیا گیا۔ واضح رہے کہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وفاقی تحقیقاتی ادارہ پہلے ہی حکومت کے اس فیصلے کی تحقیقات کر رہا ہے جس میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران مقامی مارکیٹ میں بدترین کمی کے باجود ماسک برآمد کرنے کی اجازت دی۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ این95 اور دیگر سرجیکل ماسکس کی برآمدات پر پابندی اب بھی برقرار ہے اور اس سلسلے میں ایک ضروری وضاحت جاری کریں گے۔ مزید برآں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ فیصلہ مقامی مینوفکچرز کو عالمی خریداروں کے ساتھ فائدہ اٹھانے کا موقع دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ مختلف ممالک نے کورونا وائرس سے علاج اور تحفظ میں استعمال ہونے والے تمام سامان کی برآمداد کو محدود کیا ہوا ہے تاہم پاکستان میں اس پر پابندی یا اس کی برآمدات کی اجازت دینے کے فیصلے ہفتوں میں تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ اس وقت واش ایبل کلاتھ ماسکس (کپڑے کا وہ ماسک جسے دھو سکتے ہیں) جو بطور اینٹی ڈسک پولیوشن ماسکس کے طور پر استعمال ہوتا وہ اس پابندی والی فہرست میں شامل نہیں ہے۔

مشیر تجارت کے مطابق کسٹم حکام اس کی برآمدات کی اجازت نہیں دیتے اور اس سلسلے میں وزارت تجارت ایک وضاحتی نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ این 95 سمیت سرجیکل ماسک کی مقامی مارکیٹ میں کمی ہے اور اس کی برآمدات کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ساتھ ہی یہ بات بھی سامنے آئی کہ صحت سے متعلق مصنوعات کی برآمدات ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کے تصدیق نامہ عدم اعتراض (این او سی) سے مشروط ہے۔ اس بارے میں ایک سینئر کسٹم عہدیدار کے مطابق وہ اس بارے میں باخبر نہیں کہ آیا ٹیکسٹائل ماسکس کی برآمدات کی اجازت ہے یا نہیں، ہم وفاقی حکومت کے تحریری حکم کا انتظار کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 857199
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش